کچہری حملہ کی عدالتی اور پولیس رپورٹ پیش‘ بنچ اور بار کے تحفظ کیلئے تمام ممکن اقدامات بروئے کار لائیں جائیں گے: چیف جسٹس
اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد کچہری حملہ سے متعلق جسٹس شوکت صدیقی کی سربمہر رپورٹ اور پولیس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی گئی جبکہ عدالت نے رپورٹ پر ڈسٹرکٹ بار اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار سے 48 گھنٹوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔ جسٹس شوکت صدیقی رپورٹ میں واقعہ کا ذمہ دار مقامی انتظامیہ کو ٹھہرایا گیا ہے جبکہ ضلعی عدالتوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ پولیس اگر جلد جائے وقوعہ پر پہنچ جاتی تو اس قدر جانی نقصان نہ ہوتا جبکہ دوران سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دئیے کہ بنچ اور بار کے تحفظ کیلئے ہرممکن اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔حکومت سے کہہ دیا ہے کہ عدلیہ کے تحفظ کیلئے نئی فورس تشکیل دی جائے۔ قبل ازیں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران جسٹس شوکت صدیقی اور پولیس انتظامیہ کہ مرتب کردہ رپورٹس عدالت میں پیش کی گئیں۔ جوڈیشل رپورٹ سربمہر تھی اور اس کے مندرجات خفیہ رکھنے کی استدعاء کی گئی تھی اس پر عدالت نے اسلام آباد بار کے صدر محسن کیانی سے پوچھا کہ انہوں نے رپورٹ کا مطالعہ کیا ہے جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تاحال مطالعہ نہیں کیا اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ رپورٹ کا مطالعہ کرلیں تاکہ اس پر آپ بار کا موقف پیش کرسکیں۔ ہم آپ کو دو دن دے رہے ہیں اس پر جواب داخل کیا جائے۔ ہائیکورٹ بار بھی جواب داخل کرے۔ کیس کی مزید سماعت (کل) بدھ کو کی جائے گی۔