عوام کو بہتر تفریح سے محروم کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے: سپریم کورٹ
اسلام آبا د(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں (DTH) ڈائریکٹ ٹو ہوم ٹیکنالوجی کے لائسنس کے اجراء سے متعلق کیس کی سماعت دو ماہ کے لئے ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ عوام کو بہتر تفریح سے محروم کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کمپنی کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ نیلامی میں سب سے زیادہ بولی دے کر کامیاب ہونے اور قواعد و ضوابط کے مطابق 15 فیصد (3 کروڑ 75 لاکھ روپے) رقم جمع کرانے کے باوجود دو برس سے پیمرا کی جانب سے لائسنس دینے کے معاملے پر ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔ ملک بھر میں تین ہزار کیبلز آپریٹرز ہیں جو غیر قانونی طور پر ڈی ٹی ایچ استعمال کررہے ہیں غیر قانونی سمگل شدہ رسیورز کی مارکیٹ میں بہتات ہے جبکہ ہم کروڑوں روپے کا سکائپ یا سیٹلائٹ رسیور بیرون ملک سے کسٹم ادا کرکے منگوائیں گے اور سو سے پچاس چینل پر پروگرام براڈ کاسٹنگ کئے جائیں گے جس سے پیمرا کو فائدہ ہوگا۔ پیمرا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کمپنی شرائط پوری نہیں کررہی اور نہ ہی مزید ڈیپازٹ کرا رہی ہے اسی وجہ سے لائسنس جاری نہیں کیا جارہا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پیمرا ریگولیٹری اتھارٹی کا اس پر کیا خرچہ ہے؟ پیمرا کے وکیل نے کہا کہ اس کا کوئی خرچہ نہیں بلکہ اس کی صرف آمدن ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ بادی النظر میں اگر سب کچھ قانون اور قواعد و ضوابط کے تحت ہے تو خوامخواہ کی رکاوٹیں کیسی؟ عوام کو بہتر تفریح سے کیوں محروم کیا جارہا ہے، اس کام میں تو حکومت کا فائدہ ہے خرچہ کچھ بھی نہیں۔