ہائیکورٹ: فلائی اوور کی تعمیر کیلئے لیڈی ولنگڈن ہسپتال کا ایک حصہ مسمار کرنے کی اجازت
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے آزادی چوک فلائی اوور کے تعمیر کے لئے لیڈی ولنگڈن ہسپتال کی مجوزہ مسماری کے خلاف دائر درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے ہسپتال کے ایک حصے کو مسمار کرنے کی اجازت دے دی۔ تاہم فاضل عدالت نے حکم دیا ہے کہ مسمار حصے کی 45 روز میں متبادل جگہ پر تعمیر کرکے رجسٹرار ہائی کورٹ کو رپورٹ جمع کروائی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالستار اصغر نے لیڈی ولنگڈن مسماری کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں حکومت پنجاب، ضلعی انتظامیہ اور ایل ڈی اے کو پابند کیا ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر کے راستے میں ہسپتال کا جو حصہ رکاوٹ کا باعث ہے، اسے مسمار کرلیا جائے اور ان کی متبادل جگہ پر تعمیر کو 45 روز میں یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے فیصلے پر عمل کرنے کے لئے پینتالیس روز کا وقت فراہم کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ لیڈی ولنگڈن ہسپتال کے ایک حصے کی مسماری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور تحریک انصاف کی جانب سے درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت سگنل فری آزادی چوک منصوبے کیلئے لیڈی ولنگڈن ہسپتال کے بڑے حصے کو مسمار کرنا چاہتی ہے۔ آئینی طور پر حکومت شہریوں کو صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی پابند ہے اس لئے کسی بھی منصوبے کیلئے صحت جیسی بنیادی سہولت سے شہریوں کو محروم نہیں کیا جاسکتا۔ فاضل عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد ہسپتال کا مذکورہ حصہ مسمار کرنے کی اجازت دے دی۔ تاہم 45 دنوں میں متبادل جگہ پر تعمیر کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ فاضل عدالت نے اس سلسلے میں دائر رٹ درخواستیں نمٹا دیں۔