ڈینگی کے مزید چار مریضوں کی تشخیص کے بعد پنجاب میں تعداد 18 ہو گئی ہے۔
برسات کے ساتھ ہی ڈینگی نے بھی سر اٹھا لیا ہے۔ حکومت پنجاب نے ڈینگی تلف کرنے کیلئے پہلے بھی بھرپور اقدامات کر رکھے ہیں۔ یونین کونسل سے لیکر ضلع کونسل تک تمام سرکاری اداروں، پرائیویٹ اور سرکاری سکولز و کالجز میں ڈینگی سے بچائو کیلئے مہم چلا رکھی ہے لیکن ا کے باوجود ڈینگی کا لاوا پھر سے پیدا ہو رہا ہے۔ برسات کے باعث گلی کوچوں، پارکوں سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوا ہے جس میں ڈینگی کی پیدائش کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے عوام الناس میں ڈینگی سے بچائو کا شعور بیدار کرے اور واسا حکام، ایل ڈی اے اور دیگر انتظامی ادارے اپنی اپنی حدود میں پانی نکالنے کی کوشش کریں اور ڈینگی کو پیدا ہی نہ ہونے دیں۔ اگر ہم صفائی کا خیال رکھیں گے تو اس موذی مرض کو بھگا سکیں گے۔ پنجاب بھر میں 18 مریضوں کو اس مرض نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ حکومت ہسپتالوں میں ڈینگی کے الگ کائونٹر لگائے اور ایسے مریضوں کو فی الفور طبی امداد دی جائے تاکہ یہ مرض آگے پھیلنے سے رُک جائے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024