وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈالر کی قیمت 200 روپے سے کم ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمت مصنوعی طور پر بڑھائی گئی. ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 4 سال میں خراب کی گئی معیشت کو فوراً درست نہیں کیا جاسکتا ہے. لیکن ہم نے اس مشکل وقت میں معیشت کو درست سمت میں گامزن کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرنسی کی قدر کو مستحکم رکھنا چیلنج ہوتاہے اور ہم معیشت کی بہتری کے لیے دن رات کوشش کررہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا2 ہزار 600 ارب روپے کا مجموعی قرضہ کم ہوا. ملک میں صحیح کام کیا جائے تو مسائل حل ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ساڑھے 4 سال میں پیدا کیے گئے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ احتساب کی کبھی مخالفت نہیں کی لیکن انتقام کی سیاست نہ کی جائے کیونکہ انتقام کی سیاست سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پانامہ کا ڈرامہ ہوا اور سیاسی عدم استحکام نے جنم لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے ساتھ سیاست مت کریں . یہ ملک کوتباہ کردیتی ہے، ملک میں منفی سیاست کا سلسلہ بند کرنا چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو ملکر ملک کو بحران سے نکالنا چاہیے. سیاسی جماعتیں حلف اٹھائیں معیشت کے ساتھ سیاست نہیں کرینگی۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا جبکہ حاضری معافی اور جائیداد قرقی کے خلاف درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرکے بارہ اکتوبر تک جواب طلب کرلیا گیا ہے۔