مچھ: جعفر ایکسپریس پر 2 بم حملے، 8 مسافر جاں بحق، 19 زخمی، پتوکی میں مال گاڑی فیکٹری کی بس سے ٹکرا گئی، 5 مزدور ہلاک
مچھ کے قریب ریلوے ٹریک پر یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں سے جعفرایکسپریس میں سوار8مسافر جاں بحق جبکہ19زخمی ہوگئے۔ ریلوے ذرائع کے مطابق مچھ اور آب گم کے درمیان نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک پر نصب بموں سے کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفرایکسپریس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں جعفرایکسپریس کے انجن، ایک بوگی اور ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتیجے میں8 مسافر موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 19زخمی ہوگئے ۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی فرنٹیر کور بلوچستان ،پولیس ، لیویزکی بھاری نفری اور ریلوے کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔ زخمیوں کو نعشوں کو فوری طورپر ایمبولنیسوں کے ذریعے مچھ سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کے بعد پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کے درمیان ریلوے کے ذریعے رابطہ منقطع ہوگیا۔ راولپنڈی ،لاہور اور کراچی سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے لاہورجانے والی اکبر بگٹی ایکسپرےس اور کو ئٹہ سے کراچی جانے والی خیبر میل کو مختلف ریلوے سٹیشنوں پر روک لیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ریلوے ٹریک پر 2بم نصب کئے گئے تھے۔ پہلے دھماکے سے انجن اوردوسرے دھماکے سے مسافر بوگی کو نشانہ بنایا گیا۔سٹیشن ماسٹر کا کہنا تھا ایک بم ریلوے ٹریک پر نصب تھا جبکہ دوسرا بوگی کے اندر تھا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے مچھ کے قریب جعفر ایکسپریس میں دھماکوں کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور اس میں انسانی جانوں کے نقصان پر تعزیت کی ہے۔ وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لئے دعائے مغفرت کی۔ اس واقعہ کی ذمہ داروں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد دینے کی بھی ہدایت کی۔ عمران خان، چودھری نثار اور دیگر رہنماﺅں نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے پتوکی میں ٹرین حادثہ اور جعفر ایکسپریس میں ہونے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں ملوث افراد کا پیچھا کر رہے ہیں کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ کوئٹہ سے راولپنڈی آنے والی جعفر ایکسپریس کو مچھ اور آب گم کے درمیان تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا۔ ٹرین کی سکیورٹی کے حوالے سے وفاقی وزیر ریلوے نے کہاکہ اس ٹریک پر ٹرین سکیورٹی کلیئرنس کے بغیر نہیں چلتی۔ گزشتہ روز اسی علاقے سے ایک دہشت گرد کو بم نصب کرتے ہوئے پکڑا تھا جس کے بعد سکیورٹی کلیئرنس ملنا سوالیہ نشان ہے اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یہ ایک سنگل ٹریک ہے اور مینول طریقہ کار سے کام کیا جاتا ہے سنگل کی کوتاہی میں اگر ریلوے کا کوئی ملازم بھی ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس موقع پر انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سی پیک میں شامل ریلوے ٹریک کی سکیورٹی یقینی بنائیں گے۔ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جب بھارت پاکستان پر الزام تراشی کرر ہا ہے ایسے وقت میں عمران خان کو الزام دہرانے نہیں چاہئیں، عمران نے پہلے بھی اسلام آباد کو یرغمال بنایا اب حکومت کو انہیں موقع نہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پتوکی میں مال گاڑی اور مسافر گاڑی کا آپس میں تصادم ہوا تھا اس حادثے کی رپورٹ آ چکی ہے ذمہ داران کو معطل کر کے کارروائی کی جائے گی۔ حادثہ کی ذمہ داری گیٹ کیپر پر عائد ہوتی ہے۔ حادثہ کے نتیجہ میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ پاکستان ریلوے کی طرف سے اس حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو دس لاکھ روپے جبکہ زخمی ہونے والوں کو تین لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے قریب دہشت گرد بم ریلوے ٹریک پر نصب کر رہا تھا کہ ایف سی پولیس نے پکڑ لیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریلوے کو ٹارگٹ کرنے کیلئے دہشت گردوں نے نیا گروپ بنایا ہے۔ اس حادثہ میں ٹرین کا ڈرائیور براہ راست ملوث ہے۔ وزیر ریلوے نے پتوکی ٹرین حادثہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے فرائض سے غفلت برتنے والے گیٹ مین مبشر حسین اور انچارج اصغر علی کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اورگیٹ مین کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعلی بلوچستان ثناءاللہ زہری نے چیف سیکرٹری سے مچھ دھماکے کی 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔ نواب ثناءاللہ زہری نے کہا ہے کہ غفلت کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ ریلوے حکام سٹیشنوں پر موثر سکیورٹی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
پھاٹک پر ڈرائیورنے ادھر ادھر دیکھے بغیر بس گزارنے کی کوشش کی تو پچھلا حصہ ٹرین کی زد میں آ گیا، دہشت گردوں نے ٹریک کو نشانہ بنانے کیلئے نیا گروپ بنا لیا: وزیر ریلوے، جاں بحق افراد کیلئے امداد کا اعلان
ضلع قصورکی تحصیل پتوکی کے قریب فیکٹری مزدوروں کی بس ریلوے لائن عبور کرتے ہوئے مال گاڑی کی زد میں آگئی، حادثے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوگئے، حادثے کے وقت پھاٹک بند کرنے والا سویا ہوا تھا ،ٹرین کی لائٹس بھی بند تھی جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔ وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے پھاٹک کے گیٹ کیپر اور اس کے انچارج کو معطل کر کے ذمہ دار افراد پر مقدمہ درج کر نے کا حکم دیدیا جبکہ تحقیقات کے لئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ورثاءکے لئے مالی امداد کا بھی اعلان کر دیا ، حادثے کے بعد اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ریلوے لائنوں پر آگ جلا کر ٹریک بلاک کردیا جس کے باعث ٹرینوں کی آمدو رفت متاثر ہوئی۔تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ صبح لنڈا پھاٹک پر پیش آیا۔پتوکی میں ٹیکسٹائل ملزکی بس مزدوروں کو لیکر جارہی تھی ، بس جب لنڈا پھاٹک پہنچی تو پھاٹک کھلا دیکھ کر ڈرائیور نے ادھر ادھر دیکھے بغیر جلدی سے بس گزارنے کی کوشش کی۔ بس کا اگلا حصہ تو پھاٹک سے گزر گیا لیکن عقبی حصہ مال گاڑی کی زد میں آگیا ۔حادثے کے نتیجے بس میں سوار4 مزدور موقع پر جبکہ ایک جناح ہسپتال لاہور منتقل کئے جانے کے دوران دم توڑ گیا، زخمی مسافروں کو لاہور اور مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔جاں بحق ہونے والوں میں انیق الرحمن ، آصف، ندیم، وسیم اصغر شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے وقت پھاٹک بند کرنے والا سویا ہوا تھا جب کہ ٹرین کی لائٹس بھی بند تھی جس کے باعث فیکٹری کی بس ٹرین کی زد میں آ گئی۔ پتوکی میں مال گاڑی حادثے پر علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا ۔ اہل علاقہ کے لوگوں نے لکڑیوں کو آگ لگا کر شدید احتجاج کرتے ہوئے ریلوے لائن اور جی ٹی روڈ کو بلاک کر دیا جس کے باعث ریلوے لائن پر ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی ۔ ڈی پی او قصور اور مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی تاکہ کسی ناخوشگوار سانحہ سے نمٹا جاسکے اور مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کر کے بس کو پھاٹک سے ہٹا کر ریلوے لائن کو ٹرین کی آمدروفت کے لئے کلیئر کر دیا ہے۔