پاکستانی‘ امریکی وزرائے خارجہ کی ملاقات‘ کچھ لوگ کیری لوگر بل سمجھ نہیں پا رہے‘ اعتراض کرنیوالے پہلے اسے پڑھ لیں : ہیلری
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی اور امریکی وزرائے خارجہ نے واشنگٹن میں ملاقات کی‘ اس کے بعد دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ سے مثبت مذاکرات ہوئے‘ اس موقع پر میرے پاکستان کے آئندہ دورے اور کیری لوگر بل پر بات ہوئی‘ امداد سے پاکستان کے سوشل سٹرکچر‘ تعلیم کے شعبے میں تبدیلی لائی جائے گی‘ پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوں گے جس کے لئے امریکی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ انٹرنیشنل انرجی کے سربراہ ڈیوڈ گورمین اس کی سربراہی کریں گے جو پاکستان کے شدید توانائی کے بحران کو حل کرنے میں پاکستان کی مدد کرے گا۔ کیری لوگر بل کے ذریعے پاکستان امریکہ تعلقات میں استحکام آئے گا‘ ہم ایک مشترکہ مقصد کے لئے کام کر رہے ہیں‘ ہم اپنے لوگوں کے پرامن اور خوشحال مستقبل کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں‘ ہم نے بہت سے آئیڈیاز پر تبادلہ خیال کیا ہے‘ پاکستان میں جمہوریت اور حکومت بہترین کام کر رہی ہے‘ اسے ہماری اور دیگر دوست ممالک کی مدد کی ضرورت ہے‘ مجھے اپنے دانشمند ہم منصب شاہ محمود قریشی سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔ پاکستانی حکومت جمہوریت کے راستے پر چلنا چاہتی ہے‘ امریکہ جمہوریت کے راستے پر چلنے میں پاکستان کی مدد کرے گا۔ کیری لوگر بل پر اعتراض کرنے والے پہلے اسے پڑھ لیں۔ مجھے افسوس ہے کہ کچھ لوگ اس بل کو سمجھ نہیں پا رہے۔ پاکستان کے ساتھ امریکہ کی کمٹمنٹ بہت سنجیدہ نوعیت کی ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ طویل مدتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے‘ امریکہ سے پاکستان کو مثبت پیغام ملا ہے‘ امریکی وزیر خارجہ سے توانائی سمیت تمام اہم امور پر بات ہوئی ہے‘ امریکی ویژن صرف پاکستان اور افغانستان کے لئے نہیں پورے خطے کے لئے ہے‘ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے‘ آج کی ہماری ملاقات باہمی تعلقات کی بہتری کے لئے ہے۔ امریکہ کسی صورت پاکستان کو غیر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتا‘ بھارتی وزیر خارجہ سے مثبت مذاکرات ہوئے ہیں‘ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملا ہے‘ موجودہ دورے میں کامیاب سوات آپریشن پر بات ہوئی۔
ہلیری / شاہ محمود
ہلیری / شاہ محمود