اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے مابین معاہدے کو خوش آئند قرار دے دیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی دارالحکومت ریاض میں یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے مابین معاہدے کو خوش آئند قرار دے دیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ کونسل کے اراکین نے اس معاہدے کو یمن بحران کے جامع اور سیاسی حل کے لیے فائدہ مند اور اہم قدم قرار دیا ہے اور نہ صرف سعودی عرب کی ثالثی کی کوششوں کو سراہا ہے بلکہ یمن کے لیے سکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کی یمنیفریقوں کے ساتھ خطے میں کشیدگی کو ختم کرنے اور پرامن نقل و حرکت سے متعلق سیاسی اور سکیورٹی انتظامات کے لیے دوبارہ جامع مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے۔ کونسل ممبران نے مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل کے لئے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا جس میں اختلافات کو حل کرنے اور تمام یمنیوں کے قانونی خدشات کے ازالے کے لیے تمام فریقین کو ایک جامع بات چیت میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے فریقوں پر زور دیا کہ وہ دسمبر 2018ء میں یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان کیے گئے سٹاک ہوم معاہدے پر عملدرآمد جاری رکھیں۔