بھارت انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی المیہ پیدا کر دیا .صدر مملکت
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت 5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی محاصرہ کرکے کشمیری عوام کے انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، بھارت کے اس اقدام نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے، خوراک اور جان بچانے والی ادویات کی شدید کمی ہے جبکہ مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آسیان کے ارکان پارلیمان کے 18 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ملائیشیا کی مشاورتی کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن (ایم اے پی آئی ایم) کے صدر حاجی محمد اعظمی حامد کی سربراہی میں جمعرات کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں انڈونیشیا، ملائیشیا، برونائی دارالسلام، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کی سول سوسائٹی کے ارکان اور ارکان پارلیمان شامل تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے تمام بین الاقوامی فورمز پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ تسلسل کے ساتھ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور اس ناقابل قبول صورتحال کے حل کیلئے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے 2 نومبر کو بھارت کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کئے گئے بھارت کے سیاسی نقشہ کی مذمت کی جس میں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت جموں و کشمیر کے علاقہ کو بھارت کے حصہ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جاری کئے گئے یہ نقشے غلط، غیر حقیقی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی طرف سے جاری کئے گئے ان سیاسی نقشوں کو مسترد کر دیا ہے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کے نقشوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ایم اے پی آئی ایم کے صدر نے کہا کہ بھارت کی طرف سے 5 اگست اور 2 نومبر کو کئے جانے والے اقدامات نہایت قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آسیان ممالک بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مختلف طرح کی حکمت عملیاں وضع کی گئی ہیں جن کے تحت آسیان ممالک کے ذرائع ابلاغ کے نمائندے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک میں مساجد کے پلیٹ فارم کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کو اجاگر کیا جائے گا۔ آسیان ممالک کے ارکان پارلیمان اور ایم اے پی آئی ایم کے حکام نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور ان کی شناخت ختم کرنے اور انسانی حقوق غصب کرنے کی شدید مذمت کیا۔ وفد میں شامل ارکان پارلیمان نے آسیان۔کشمیر ایڈووکیسی گروپ کے قیام کا اعلان کیا جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا ہے۔ آسیان ارکان پارلیمان کا وفد 5 نومبر کو پاکستان کے چار روزہ دورہ پر پہنچا۔ ایم اے پی آئی ایم کے زیر اہتمام اس دورہ کا مقصد بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے غیر قانونی اقدام اور حالیہ یکطرفہ اقدامات کے بعد صورتحال کا جائزہ لینا ہے۔ وفد کشمیری قیادت اور عوام سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔