عراق کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی مشن یو این اے ایم آئی ،کے مطابق عراق میں پچیس اکتوبر سے چار نومبر تک ہونے والے پرتشدد عوامی مظاہروںکی دوسری لہرمیں کم سے کم ستانوے افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ یو این اے ایم آئی کی شائع رپورٹ کے مطابق اگر چہ عرا ق کی سیکیورٹی فورسز نے مظاہروں کی پہلی لہر کے مقابلے میں خصوصا بغداد میں نرمی سے کام لیا اس کے باوجود سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کی جانب سے مہلک اور کم مہلک ہتھیا روں کا غیر قا نو نی استعمال کیا گیا جسے روکنے کے لئے فوری اقدام کی ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق پرتشدد احتجاج کی دوسری لہر کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ بھی جاری رہا،عراق کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی نمائندہ خصوصی جینین ہینس پلیشرٹ کا کہنا ہے کہ رپورٹ نے ایسے شعبوں کی نشاندہی کی ہے جہاں تشدد کو فوری روکنے کی ضرورت ہے اور احتساب کے نا گز یو ہو نے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔بغداد سمیت عراق کے وسطی جنوبی شہروں میں پچیس اکتوبر سے مظاہرین جامع اصلاحات،بدعنوانی کے خاتمہ،عوامی خدمات میں بہتری اور روزگار کے مطالبات کے لئے سڑکوں پر ہیں،اکتوبر کے شروع میں بھی انہیں مطالبات کے لئے پورے عراق میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024