حکومت جان بوجھ کر مذاکرات میں تعطل پیدا کر رہی ہے: سراج الحق
لاہور(خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی رویہ ملک میں انتشار اور انارکی پھیلانے کا باعث بن رہا ہے۔ حکومت جان بوجھ کر مذاکرات میں تعطل پیدا کر رہی ہے۔ آرڈی نینسوں سے حکو مت چلانا منتخب ایوانوں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ حکومت کی غیر سنجیدگی اور کھلنڈرے پن کی وجہ سے تحریک آزادیٔ کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے۔ مسئلہ کشمیر کو دبانے یا پس پشت ڈالنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ بائیس کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم مظلوم کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ جماعت اسلامی کشمیر کا مقدمہ لڑتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی ذمہ داروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، لیاقت بلوچ ، مرکزی نائب امراء اور ڈپٹی سیکرٹریز جنرل بھی شریک تھے۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر غور اور آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔ سراج الحق نے کہا بجلی کی قیمت میں ایک بار پھرفی یونٹ 2 روپے سے زیادہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے سخت پریشان ہیں۔ مظلوم کشمیریوں کے لیے حکومت کے پاس وقت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے رویوں سے پتہ چل رہاہے کہ وہ کشمیر پر کوئی عملی قدم ا ٹھانے کو تیار نہیں۔ عوام کو جھوٹے وعدوں اور بیانات سے بے وقوف بنایا جا رہا ہے ہیں۔ اگر حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سودے بازی کی تو قوم انہیں ایک لمحہ کے لیے بھی برداشت نہیں کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں آزادی مارچ والوں کے مطالبات درست ہیں۔ عمران خان کی ناکامی اور نااہلی نے عوام کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔ عمران خان ریاست مدینہ نظام کے نفاذ کے لیے عملی اور جوہری اقدامات کے لیے تیار ہو جائیں اور بدزبانی پر تالا لگا دیں تو حالات بہتری کی طرف آ جائیں گے۔ عمران خان سرکار کا مسئلہ کشمیر نظر انداز ہونے پر اپوزیشن پر الزام بلا جواز ہے۔ کرتار پور راہداری ، واہگہ بارڈر پر آمد و رفت، بھارت سے خفیہ دوستی تعلقات اور قومی کشمیر پالیسی سے انکار کی ذمہ دار حکومت ہے۔