گوجرانوالہ: عدالتی حکم عدولی پر سی پی او کی تنخواہ بند، شوکاز جاری، 14نومبر کو طلبی
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) عدالت کے حکم کے اڑھائی ماہ بعد بھی گوجرانوالہ پولیس ایس ایچ او، 2اے ایس آئیز سمیت 5پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرنے میں ناکام، جبکہ عدالت کے طلب کرنے پر سی پی او کی جانب سے رپورٹ بھی نہ بھجوائی گئی، معزز جج نے عدالتی حکم عدولی پر سی پی او کو شو کاز نوٹس جاری کر کے 14نومبر کو طلب کر لیا اور تا حکم ثانی سی پی او کی تنخواہ بند کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے ایڈیشنل سیشن جج طارق سلیم چوہان کی عدالت میں توہین عدالت بارے دائر کی گئی درخواست میں خاتون طاہرہ نے موقف اختیار کیا کہ ایس ایچ او تھانہ کوتوالی عظیم کاہلوں، اے ایس آئیز علی، سمیر، کانسٹیبل ملک ثاقب اور محرر طیب نے موضع رنجھانی میں اسکے بھائی عامر کے گھر میں گھس کر گن پوائنٹ پر اس سمیت دیگر اہل خانہ کو یرغمال بنایا، گھر کی تلاشی کے دوران 8 لاکھ سے زائد نقدی قیمتی سامان اور موبائل فونز چھین لئے جبکہ بیگم شمیم اور شہباز کو اسلحہ کے زور پر اغوا کیا 8روز تک مبینہ طور پر مختلف فیکٹریوں اور ٹارچر سیل میں رکھا اور دونوں کو 2لاکھ 30ہزار رقم وصول کر کے چھوڑا گیا۔ عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر کو پولیس افسران کے خلاف انکوائری کر کے قصور واروں کا تعین کرنے کا حکم دیا اینٹی کرپشن حکام نے معاملہ پر اپنی رپورٹ اور سفارشات سی پی او کو بھجوا دیں جس پر عدالت نے 28 اگست 2019 کو سی پی او کو ایک ماہ کے اندر معاملہ نمٹانے کا حکم دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج نے گزشتہ تاریخ پر سی پی او کو مفصل رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا لیکن رپورٹ بھی نہ بھجوائی گئی۔ فاضل جج نے معاملہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سی پی او کو شو کاز نوٹس جاری کر کے 14 نومبر کو عدالت میں پیش ہو کر وضاحت دینے اور ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسر کو سی پی او کی تنخواہ بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔