نیب: 5 انکوائریوں کی منظوری‘ حنا کھر‘ چودھری منیر سمیت متعدد کیخلاف تحقیقات بند
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے 5 انکوائریوں کی منظوری دے دی ہے جبکہ سی ڈی اے کے افسروں و اہلکاروں اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے، سلطان گل اور دیگر کے خلاف انکوائری قانون مزید کارروائی کیلئے ایف آئی اے اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل اسلام آباد کے افسران و اہلکاران و دیگرکے خلاف انکوائری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ سابق چیئرمین نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈایاز خان نیازی کے خلاف انویسٹی گیشن اورسابق رکن قومی اسمبلی میاں امتیاز، چوہدری محمد منیراوردیگر، سابق رکن قومی اسمبلی غلام ربانی کھر اور حناء ربانی کھر سابق وزیر اور دیگر کے خلاف انکوائریز بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ بدھ کوقومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 5 انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ جن میں احمد نواز چئیرمین، حمید اکبر خان سابق ضلعی ناظم بھکر، امانت اللہ خان سابق رکن صوبائی اسمبلی /سابق وزیر محکمہ آبپاشی اور دیگر، اختر حسین، مقصود احمد، احسن سرور بٹ اور دیگر، میسرز ملت ٹریکٹر، سکندر مصطفی خان اور دیگر، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL)کے افسروں و اہلکاروں، وزارت پیٹرولیم اینڈ نیچرل ریسورس کے افسروں و اہلکاروں، میسرز یونائیٹدانرجی گروپ لمیٹڈ، حبیب اللہ خان (قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈ) اور دیگر، این ٹی ڈی سی کے افسران و اہلکاران اوردیگرکے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔ سی ڈی اے کے افسروں اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ایاز خان نیازی سابق چئیرمین نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن بند کرنے جبکہ میاں امتیازسابق رکن قومی اسمبلی، چوہدری محمد منیر اور دیگر، غلام ربانی کھرسابق رکن قومی اسمبلی اور دیگر، حناء ربانی کھر سابق وزیر اور دیگرکے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائریز بند کرنے کی منظوری دی۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 23 ماہ میں 71 ارب ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی حالیہ رپورٹ میں نیب کی آگاہی اور تدارک کی شاندا ر حکمت عملی کو سراہا ہے جو پاکستان کے ساتھ ساتھ نیب کیلئے ایک اعزازکی بات ہے۔"نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان "ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے 179 میگا کرپشن میں 105 میگاکرپشن کے مقدمات میں معزز احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصدہے۔ نیب نے 41 میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام، 15 میگا کرپشن مقدمات میں انکوائری اور 18 میگاکرپشن مقدمات میں انوسٹی گیشنزجاری ہیں۔ نیب نے گزشتہ 23 ماہ میں 610 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالت میں دائرکئے ہیں۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔ نیب بزنس کمیونٹی کا احترام کرتا ہے۔ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیزکی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کیلئے عوام کو ان کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ریگولیٹرز کو اپنا قانونی کردار بروقت ادا کرنا چائیے۔ اخبارات اور الیکٹر انک میڈیا کو بھی ہاؤسنگ سوسائٹیزکی اشتہاری مہم کی تشہیر کرنے سے پہلے چند ضروری چیزیں جن میں ہاؤسنگ سوسائٹی کی منظوری ، NOC اور لے آوٹ پلان کی منظوری شامل ہیں کا جائزہ لینا چائیے کیونکہ بعض ہائوسنگ سوسائٹیز مبینہ طور پر صرف کاغذوں میں موجود ہوتی ہیں اور انہوں نے متعلقہ ریگولیٹرز سے منظوری نہیں لی ہوتی۔ تما م ریگولیٹرز جن میں ایل ڈی اے، سی ڈی اے، آر ڈی اے، بی ڈی اے، پی ڈی اے، ایم ڈی اے، آئی سی ٹی اور گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر کو ہدایت کی کہ ان کے دائرہ اختیار میں آنے والی منظور شدہ ہائوسنگ سوسائٹیز کی لسٹیں نہ صرف ریگولیٹرز اپنے اداروں کی ویب سائٹ پر آویزاںکریں بلکہ غیر قانونی سوسائٹیز کے بارے میں عوام کو بروقت ا نتباہ کیا جائے تاکہ وہ مبینہ طور پردھوکہ دہی اور پرکشش تشہیری مہم کے ذریعے عوام کی عمربھر کی کمائی لوٹنے والی ہائوسنگ سوسائٹیز کے جھانسے میں نہ آئیں۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹرجنرلز کو ہدایت کی کہ وہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز قانون کے مطابق منظقی انجام تک پہنچائیں اور ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔