پاک نیوی کا میزائل کا کامیاب تجربہ
پاک بحریہ نے خشکی سے بحری جہاز کو نشانہ بنانے والے میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ میزائل نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے بھی میزائل فائرنگ کا مشاہدہ کیا۔ امیرالبحر نے میزائل تجربے کو کامیاب بنانے پر متعلقہ یونٹس، سائنسدانوں اور انجینئرز کی کاوشوں کو سراہا۔
ہمارا بھارت جیسے مکار و عیار دشمن پڑوسی سے سامنا ہے جو پاکستان کی سلامتی کے لئے ہمہ وقت سازشوں میں مصروف رہتا ہے۔ اس پس منظر میں نیول چیف کا یہ کہنا، قوم کے لئے بڑے اطمینان کا باعث ہے کہ پاک بحریہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور یہ کہ پاک بحریہ کے جوان اور آفیسرز ملک کی سمندری سرحدوں اور بحری اثاثوں کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کے لئے ایسے تجربات اور اسلحہ سازی‘ دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لئے اچھا اقدام ہے۔ بھارت کے توسیعی عزائم اول دن سے ہی واضح ہیں۔ وہ پورے بحرہند پر قبضہ جمانے کے چکر میں ہے۔ اُس کے ان مذموم عزائم کی راہ میںپاک بحریہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے‘ اگرچہ امریکی بحری بیڑہ بھی موجود ہے لیکن وہ بھارت کے لئے پاک بحریہ جیسا بڑا مسئلہ نہیں۔ بھارتی بحریہ نے تامل ٹائیگرز کی شورش کے زمانے میں سری لنکا کی غیراعلانیہ ناکہ بندی کئے رکھی۔ اس وقت بھارتی بحریہ کے کئی جنگی جہاز‘ میانمار‘ بنگلہ دیش سری لنکا ‘ سلطنت مسقط و عمان‘ جزیرہ مڈغاسکر‘ جزیرہ ماریشش‘ جزائر سسیشلز اور جزرالقمر‘ عدن اور مشرقی افریقہ کے ساحلوں تک دندناتے پھرتے ہیں۔ امریکی بیڑہ بھی اس لئے یہاں موجود ہے کہ اُسے علاقے کے تیل کے ذخائر اور کنوئوں کی حفاظت مقصود ہے۔ روس اور چین کے بحرہند میں کوئی خاص قابل ذکر مفادات نہیں چنانچہ یہ محض قیاس اور گمان نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ بڑی طاقتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے بحرہند پوری طرح بھارت کے تصرف میں ہے۔ اُسے اپنی اس قلمرو میں کسی سے کوئی چیلنج درپیش ہے تو وہ پاک بحریہ ہے۔ قوم کو بلاشبہ اپنی بحریہ کی کارگزاری پر فخر ہے جس کا مظاہرہ اُس نے ستمبر65ء اور 71ء کی جنگوں میں کیا۔ ماضی کی کامیابیوں کے پیش نظر قوم کو اطمینان ہے کہ مستقبل میں بھی اگر کوئی چیلنج در پیش ہوا تو پاک بحریہ دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔