سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماء سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ارکان ی ایک دوسرے سے تلخ کلامی سے ایوان کا تقدس پامال ہوتا ہے ناخوشگوار واقعہ تمام ارکان کے لیے شرمندگی کا باعث بنا،مجھے اور سید خورشید شاہ کو سپیکر نے اپنے چیمبر میں بلایا اور سپیکر قومی اسمبلی نے ارکان کو معطل کرنے کے ارادہ کا اظہار کیا مگر ہم نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا، احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں جوہوا وہ کوئی خوشگوار نہیں ہوا اس سے اسمبلی کا تقدس بھی پامال ہوا اور یہ ہم سارے ارکان کے لیے شرمندگی کا باعث تھا ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی اجلاس ختم ہونے پر سپیکر اسد قیصر نے مجھے اور خورشید شاہ کو بلایا۔سپیکر کا ارادہ ارکان کو معطل کرنے کا تھا تاہم میں نے کہا کہ معطل کرنا علاج نہیں ہے بلکہ علاج یہ ہے کہ ان کو بلائیں اور بٹھائیں اور دونوں سے کہیں کہ وہ مانیں کہ ان سے غلطی ہوئی اور پھر ان کی صلح کروائیں اور یہ پھر ایوان میں کھڑے ہو کر اس چیز کو رفع دفع کریں ان کا کہنا تھا کہ ایوان کے بزنس کے لیے ہر روز یا ایک دن چھوڑ کر سپیکر صاحب سے میری اور خورشید شاہ کی اور وزراء کرام کی ملاقات ہوتی رہتی ہے ہماری یہی خواہش ہے کہ ایوان عزت دار طریقہ سے چلے اور جو فیصلے ہوتے ہیں اور بات چیت ہونی ہے وہ ایوان کے اندر ہو اور ایک دوسرے کو برداشت کرنا چاہیے ۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024