ایگرو فارم ہاوسزکے منصوبے ہاوسنگ سکیم کے زمرے میںنہیں آتے، نعیم عصمت
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) ماحولیاتی آلودگی انسانی زندگی کیلئے ایک سنگین صورتحال اختیار کرتی جا رہی ہے۔ دوسری طرف پھل ، سبزیاں اور دودھ سمیت ہر انسانی خوراک کو مختلف کیمکل اور ادویات کے انجکشن لگا کر پیدا کیا جارہا ہے۔جس سے ہماری خوراک کا ہرنوالہ آلودہ ہوتا ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے پاک خوشگوار ماحول پیدا کرنے اور تازہ اور خالص خوراک پھل اور سبزیوں کی پیدوار کیلئے اسلام آباد فارم ہاوسز فیز ٹو اور فیز تھری کو ماڈرن ایگرو فارم ہاوسز کے کنسپٹ پر پلان کیا ہے۔ان خیالات کا اظہارفیڈریشن آف ہاوسنگ سوسائٹیز پاکستان کے جنرل سیکرٹری اور اسلام آباد فارم ہاوسز کے چیف ایگزیکٹونعیم عصمت نے ایفایچ ایس پی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایگرو فارم ہاوسزکے منصوبے ہاوسنگ سکیم کے زمرے میںنہیں آتے ہیں ۔ اسلام آباد فارم ہاوسز فیز ٹو اور فیز تھری کا منصوبہ ایگرو مقاصد کے تحت ہے۔آر ڈی اے کیجانب سے جاری کردہ پریس ریلیزغلط فہمی پر مبنی ہے۔ نعیم عصمت نے کہا کہ ایگرو فارم سے صحت مندانہ ماحول پیدا ہوتا ہے اور آلودگی ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایگرو فارم ہاوسز کے منصوبے آلودگی سے پاک پھل اور سبزیوں کی پیداوار کیلئے بنائے گئے ہیں۔حکومت اور سرکاری ادارے ماحول دوست منصوبوں کی حوصلہ افزائی کریں اور ایگرو فارم کے تصور کو سپورٹ کیا جائے۔ حکومت کو چاہیے کہ ایگرو فارم ہاوسزکے شعبہ کو ماڈرن طریقے سے فروغ دینے کیلئے ایگرو فارم ہاوسنگ کیلئے بھی آسان بائی لاز بنائے جائیں تاکہ ایسے منصوبے بھی حکومتی تعاون اور ضروری قوانین کی پابندیوں میں رہ کر ماحول دوست پراجیکٹ طرز زندگی کاحصہ رہیں۔نعیم عصمت نے کہا کہ آج ہم اسموگ کے عذاب کا شکار ہیں۔درختوں کی افزائش اور زیادہ سے زیادہ سبزہ سے اسموگ کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایگرو فارم ہاوسز سے ہم یہ پیغام بھی دینا چاہتے ہیں کہ صحت مند زندگی کیلئے آلودہ پانی اور آلودگی سے پاک پھل اور سبزیوں سمیت ہم خوراک بھی صحت کے اصولوں کے مطابق خود پید ا کر سکتے ہیں۔ ایگرو فارم جیسے منصوبوں سے نہ صرف صحت مند ماحول کو فروغ مل سکتا ہے بلکہ خالص خوراک کی آسان دستیابی سے ہم بیماریوں سے نجات حاصل کرکے اپنی اوسط عمروں میں خاطر خوا ہ اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔