نیویارک کیلئے پی آئی اے کی فلائٹ عارضی طورپر بند کی گئی: راجہ جاوید اخلاص
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پارلیمانی سیکرٹری کابینہ ڈویژن راجہ جاوید اخلاص نے کہا ہے کہ نیویارک کے لئے پی آئی اے کی فلائٹ عارضی طورپر بند کی گئی ہے۔ اس روٹ پر سالانہ ایک ارب روپےکا نقصان ہو رہا تھا۔ پی آئی اے کے صرف چار ہوائی جہاز ویٹ لیز پر ہیں۔ راجہ جاوید اخلاص نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ڈاکٹر نفیسہ شاہ‘ سید نوید قمر‘ شازیہ مری‘ سید غلام مصطفیٰ شاہ‘ میر اعجاز جاکھرانی کے توجہ دلا¶ نوٹس کے جواب میں کیا۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ جب بھی ملک میں انتخابات ہوتے ہیں تو سیاسی جماعتیں ریلوے‘ سٹیل ملز‘ پی آئی اے کو اپنے منشور میں ان اداروں کے اصلاحات کو رکھتے ہیں۔ جب حکومت بنتی ہے تو حکومت اقدامات شروع کرتی ہے تو اپوزیشن دیوار بن جاتی ہے۔ پی آئی اے ملک کی شان تھی۔ حکومت نے اس کی اصلاح کے لئے اقدامات شروع کئے۔ سپیکر نے بھی کمیٹی بنائی۔ جس نے سفارش کی تھی کہ اونرشپ پی آئی اے کے پاس رہے گی اور انتظام نجی شعبے کو دیا جائے گا۔ 1971ءمیں نیویارک پرواز شروع ہوئی تھی۔ ادارہ تنزل کا شکار ہے۔ اب نیویارک میں صرف دوپروازیں جاتی ہیں ادارے کو خسارہ ہے۔ منافع والے روٹس پر پروازیں بڑھا رہے ہیں۔ سید نوید قمر نے کہا کہ حکومت اپنی نااہلی اپوزیشن کے گلے ڈالے کا طریقہ چھوڑ دے۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ 2013ءمیں جب حکومت آئی ہے تو پی آئی اے کے پاس 18 جہاز تھے۔ ساڑھے 14 ہزار کا عملہ ہے۔ حکومت نے تعداد 38 کر دی۔ نقصان کی اصل وجہ پرانے ہوائی جہاز ہیں۔ ٹورنٹو کا روٹ منافع بخش ہے۔ 200 بلین روپے قرضے ہیں۔ 1.2 بلین ہر ماہ ادا کر رہے ہیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی آئی اے کو بند کر کے اپنے ساتھیوں کی ایئر لائنز کو فائدہ دینا چاہتے ہیں۔ ویٹ لیز پر کیوں طیارے لئے جا رہے ہیں۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ 24 جہاز لیز پر لئے ہیں جن میں صرف چار ویٹ لیز پر ہیں۔ روٹ عارضی طورپر نیویارک روٹ بند کیا گیا ہے۔ اس کو دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔