نیب حکام اس وقت سے ڈریں جب عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے‘ ڈاکٹر عاصم
کراچی (وقائع نگار) مقامی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدراور سابق مشیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت 15 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔ احتساب عدالت میں 462 ارب روپے کی کرپشن ریفرنس کی سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت نیب کی جانب سے گواہ محمد اکرم عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت سے گواہ کے بیان پر جرح کیلئے مہلت مانگتے ہوئے موقف پیش کیا کہ نیب نے جتنا وقت دستاویزات پیش کرنے میں لگایا ہے میں نے اس کا تیسرا حصہ بھی طلب نہیں کیا‘ عدالت ہمیں تھوڑا وقت دے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 15 نومبر تک ملتوی کر دی۔ بعدازاں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین نے کہاکہ پنجاب میں نیب کچھ اور سندھ کی کچھ اور ہے‘ سابق چیئرمین نیب قمرزمان اور دیگر نے میرے ساتھ جو سلوک کیا اب اس کا فیصلہ عوام کی عدالت کرے گی‘ یہ لوگ باز نہ آئے تو اس وقت سے ڈریں جب عوام اپنا حق مانگنے سڑکوں پر نکل آئیں گے اور فیصلے بندر روڈ پر ہوں گے‘ میں نیب کو دھمکی نہیں مشورہ دے رہا ہوں کہ اسے اپنا دوہرا معیار ختم کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر عاصم نے کہاکہ پاکستان کی معیشت ختم ہو گئی ہے اور ملک تیزی سے تباہی کی طرف جارہا ہے یہ حکمران ٹولہ ملک کو لے ڈوبے گا۔
ڈاکٹر عاصم