خواتین میں بریسٹ کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح لمحہ فکریہ ہے: ڈاکٹر سید محمود
کراچی(ہیلتھ رپورٹر)خواتین میں پستان کے سرطان کی بڑھتی شرح ماہرینِ طب اور امور خواتین کے ماہرین کے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔ پاکستان کی آبادی کے نصف حصہ یعنی خواتین کو مرض سے نجات کا شعور اجاگر کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار بقائی میڈیکل یونیورسٹی میں فیکلٹی آف فارماسیوٹیکل سائنسز میں فارماسسٹ گریجویٹس ایسوسی ایشن کے تعاون سے منعقدہ"Pink Ribbon Youth Awareness Programme" میں خواتین اور سماجیات کے ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آغا خان میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال کے ڈاکٹر سید محمود نے اس موقع پر کہا کہ خواتین کو بریسٹ کینسر سے احتیاطی تدابیر کے ذریعے محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ مرض کے پرائمری اور سیکنڈری اسٹیج پر تشخیص سے علاج کے بعد صحت یابی ممکن ہے ۔ چھاتی میں انفیکشن ، اس میں گلٹی پیدا ہونا، جلد کی رنگت میں تبدیلی محسوس ہو تو یہ کینسر کے مرض کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔ ان علامات کے پیش نظر ایسے ہسپتالوں میںجہاں جدید ترین سہولتیں دستیاب ہوں معائنہ اور تشخیص کرالی جائے ۔ مرض ہونے کی صورت میں سرجری کے بعد ریڈیو تھراپی کی جاسکتی ہے، ہارمونل تھراپی، ملیٹیو تھراپی کا طریقہ بھی آزمایا جاسکتا ہے۔