بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دینے کیلئے متبادل راہ نکالنے کی تجویز پر غور
اسلام آباد (عترت جعفری) بھارت سے کھلی تجارت کو ممکن بنانے اور ایم ایف این ملک کا درجہ دینے کیلئے متبادل راہ نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت اس سلسلے میں ایک تجویز پر غور کر رہی ہے جس کے تحت ایم ایف این کے الفاظ کو ’’غیر امتیازی رسائی‘‘ سے بدل دیا جائیگا اور اس سے بھارت کو وہی سہولیات حاصل ہو جائیں گی جو ’’ایم ایف این‘‘ ملک کے طور پر مل سکتی ہیں تاہم یہ اصولی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ بھارت کے اندر الیکشن کے انعقاد کے بعد کیا جائے گا۔ اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے اگرچہ بار بار ایم ایف این ملک کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ پاکستان نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ ایم ایف این ملک کا درجہ ملنے کے بعد کسی بھی ملک کو جو تجارتی سہولتیں مل سکتی ہیں ان کے مطابق اب تک بھارت کو 80 فیصد تک ایم ایف این درجہ مل چکا ہے۔بھارت کے اندر حالیہ ہفتوں میں پاکستان مخالف جذبات میں اضافہ کے باعث اب تجارتی معاملات پر کوئی بھی پیشرفت بھارتی الیکشن کے بعد ہی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر بھارت کے لئے ایم ایف این درجہ دینا ایک سیاسی مسئلہ بن چکا ہے اس لئے تجویز ہے کہ تنازعہ میں پڑے بغیر بھارت کو وہ تمام سہولتیں دی جائیں جو ’’ایم ایف این ملک‘‘ کو مل سکتی ہیں تاہم اب نام بدل دیا جائے گا اور اس معاملہ کو ’’غیر امتیازی رسائی‘‘ کہا جائے گا۔ پاکستان کی منڈیوں میں بھارت سمیت تمام ممالک کو غیر امتیازی مارکیٹ رسائی دی جائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان اب بھارت کے ساتھ منفی فہرست کی بنیاد پر تجارت کرتا ہے اس منفی فہرست میں تواتر سے کمی ہونا تھی جو نہیں کی گئی۔ بھارت کو تجارت کے لئے ’’غیر امتیازی رسائی‘‘ دینے سے قبلکہا جائے گا کہ وہ پاکستانی برآمدات کی راہ میں نان ٹیرف بیریئر ختم کرے اور پاکستانی برآمدات کو روکنے کے لئے طرح طرح کے منفی قواعد کو ختم کیا جائے۔ بھارت کی طرف سے مثبت اقدامات پر ہی غیر امتیازی رسائی دی جائے گی۔