یورپی یونین کا فیصلہ، پاکستان کی برآمدات ایک ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے: خرم دستگیر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر مملکت تجارت و نجکاری خرم دستگیر نے بتایا ہے کہ یورپی یونین کے ٹریڈ کمیٹی نے پاکستان سمیت 10ممالک کو جی ایس پی پلس سکیم دینے کے خلاف قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔ اس سے پاکستان کو سکیم ملنے کی راہ ہموار ہوگی اور یکم جنوری 2014ء سے اس پر عملدرآمد شروع ہوجائیگا۔ اس فیصلے سے پاکستان کی برآمدات 6 سو ملین ڈالر سے ایک بلین ڈالر بڑھنے کا امکان ہے۔ افریقہ اور مشرقی ایشیا سمیت مختلف خطوں میں نئی منڈیاں تلاش کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کا پیکیج ملنے سے ٹیکسٹائل کی برآمدات کے حوالے سے یکساں مواقع حاصل ہوئے ہیں۔ خرم دستگیر خان نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری تجارت قاسم نیازی، پی آئی او عمران گردیزی بھی موجود تھے۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ ملک میں وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی قیادت جمہوری حکومت کے قیام کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ یورپی یونین کے 27ممالک میں برآمدات پر رعایات کیلئے 10ممالک کو جی ایس پی پلس سکیم دینے کی تجویز تھی اسکے خلاف ایک قرارداد ٹریڈ کمیٹی میں آئی تھی۔ اس قرارداد کیخلاف کامیابی کیلئے معاشی سفارتکاری کی گئی۔ یورپ میں تمام پاکستانی سفارت خانوں، وزارت خارجہ اور وزارت تجارت نے مل جل کر کام کیا۔ وزیراعظم جب لندن گئے تھے تو انہوں نے اپنے برطانوی ہم منصب سے بات کی تھی۔ جی ایس پی پلس سکیم ملنے سے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی مصنوعات پر عائد 9.6 فیصد کی ڈیوٹی ختم ہو جائے گی۔ اس سے ملک کے اندر ایک لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوں گی، ملک کے مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔