مسلم حکمران حضرت عمرفاروقؓ کے طرز حکمرانی سے رہنمائی حاصل کریں: مقررین
لاہور (خصوصی نامہ نگار)حضرت عمر فاروقؓ کے یوم شہادت پر مختلف دینی تنظیموں کی جانب سے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریبات منعقد کی گئیں۔اہلسنت والجماعت لاہور کی جانب سے یوم شہادت سیدنا فاروق اعظم ؓ سیمینار پریس کلب لاہور میں منعقد ہوا ،جس میںعلامہ محمد احمد لدھیانوی ،مولانا عبدالرو¿ف فاروقی ،مولاناعبداللطیف چیمہ،مولانا زبیر احمد ظہیر ،مولانا امجدخان اور پیرسیف اللہ خالد سمیت مقامی رہنماو¿ں نے خطاب کرتے ہوئے کہاآج بھی بیشترترقی یافتہ ممالک میں جو حکومتی نظام رائج ہے وہ نظام خلافت راشدہ سے لیا گیاہے، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح بھی دور فاروقی کو اپنا آئیڈیل قرار دیا کرتے تھے اور وہ پاکستان میں یہی نظام رائج کرنا چاہتے تھے۔ مولانا عبدالرو¿ف فاروقی ،مولانا شمس الرحمن معاویہ ،مولانا زبیر احمد ظہیر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیدنا عمر فاروق مراد رسول تھے۔ مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان کے زیر اہتمام سبزہ زار میںجماعت کے مرکزی ناظم اعلیٰ سید عرفان مشہدی کی صدارت میں ”سیرت عمر فاروق ؓ “ کے عنوان سے ایک تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے سید عرفان مشہدی نے کہا کہ آج ہمیں اپنی زندگیاں خلفائے راشدین ؓ اور اہل بیت ؓ کے طریقوں کے مطابق گذارنے کا عہد کرلیں اورملک میں عمر فاروقؓ کا نظام عدل قائم کرنے کے لئے خالص نیت کے ساتھ جد جہد کریں تو ہماری زندگیوں میں انقلاب آ سکتا ہے۔ مفتی محمد خان قادری، پروفیسر ڈاکٹر محمد امین ، امیرحمزہ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا راغب نعیمی سمیت دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں اگر فاروق اعظم کا نظام عد ل قائم کردیاجائے تو نہ صرف ہم غیروں کی محتاجی سے بچ سکتے ہیں بلکہ دہشت گردی اوردیگر مشکلات سے بھی ملک کو نجاد مل سکتی ہے۔تحریک فکر کے زیراہتمام اچھرہ میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمدکریم اور مفتی ظفر جبارچشتی نے کہا کہ خلفائے راشدین ؓکے نظام کے نفاذ سے ہی ملک سے غربت ،جھالت ،ظلم ،کرپشن اور بد امنی کا خاتمہ ہو گا۔جے یو آئی کے زیر اہتمام مختلف اجتماعات میںمو لا نا محمد امجد خان ، مو لا نا رشید احمد لدھیانوی ،مو لا نا عتیق الرحمن ،مو لا نا جمیل الرحمن در خواستی،مو لا نا قاری ثناءاللہ اور دیگر نے کہا کہ خلفائے راشدین کے ایام سر کاری طور پر منائے جائیں اس روز ملک میں عام تعطیل کی جائے۔سیکرٹری اوقاف و مذہبی امور محمد ثاقب عزیز نے حضرت عمر فاروقؓ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا آپ کا عہد خلفاءراشدین کا عظیم الشان عہد تھا جس میں اسلامی ریاست کی حدود دنیا بھر میں پھیل گئیں۔ آپ کی شخصیت میں نظم و ضبط اور اصول پسندی تھی۔کانفرنس کے کلیدی مقالہ میں ڈاکٹر ظہور احمد اظہر نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کے دور رسالت میں دارارقم جیسے عظیم ادارے قائم کیے گئے جہاں صحابہ اکرامؓ کی باقاعدہ تربیت و تعلیم کا اہتمام موجود تھا۔تاریخِ اسلامی کی عظیم شخصیات کی باقاعدہ تربیت کی گئی اور وہ اسلامی ریاست کے اہم ستون بن گئے۔مولانا راغب نعیمی نے حضرت عمر فاروق ؓ کی سیرت و کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو مزید دس سال اور مل جاتے تو اسلام اور اسلامی ریاست کی حدود دور دور تک دنیا بھر میں پھیل جاتیں۔ کانفرنس سے مولانا محمد اکرم کشمیری عبدالمالک مجاہد، رانا شفیق احمد پسروری، مفتی انتخاب نوری، ڈاکٹر صوفی ظہیر احمد اور ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے بھی خطاب کیا۔ مجلس احرار ِ اسلام پاکستان کے قائد سید عطاءالمہےمن بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ ،سید محمد کفیل بخاری ،مولانا محمد مغیرہ ،میاں محمد اویس اور دیگر رہنماﺅں نے مختلف مقامات پر ”یوم ِ شہادت حضرت عمر فاروق“) رضی اللہ عنہ( کے حوالے سے کہاہے کہ نبی کریم کے تمام کے تمام صحابہ کرام برحق ہیں۔ جماعت اہل حدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ حضرت عمر فاروقؓ کے مثالی دورِ خلافت کو اپنا کر آج بھی ہم اپنی عظمت رفتہ کو بحال کر سکتے ہیں، حکمرانوں کو خلیفہ دوم کے اندازِ حکمرانی اور انتظامی امور سے سبق لینا چاہئے۔پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام مختلف شہروں میں جسلے سیمینارز اور دیگر تقریبات ہوئیں جس سے پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی، علامہ زاہد محمود قاسمی، مولانا حافظ محمد امجد، مولانا طارق محمود مدنی، مفتی عبدالوحید شاکر، مولانا عبدالرشید سمیت دیگر علماءنے خطاب کرتے ہوئے خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروقؓ کے فضائل و مناقب بیان کئے۔ جمعیت علماءپاکستان کے سیکرٹری جنرل محمد زوار بہادر نے کہا ہے کہ پوری تاریخ انسانیت میں انبیاءکرام کے بعد سیدنا فاروق اعظم جیسا کوئی حکمران نظر نہیں آتا انہوں نے رعایا کی خبر گیری، غریب پروری اورعدل وانصاف کا جوشاندار نظام قائم کیا اس کی مثال کہیں نظر نہیں دکھائی نہیں دیتی ۔تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق ؓ نے اپنے دور خلافت میں بے لاگ احتساب کا منظم نظام بنایا۔جس میں امیر المومنین کا محاسبہ بھی موجود تھا۔حضرت عمر فاروق ؓ وہ باکمال شخصیت ہیں جنہیں خود نبی اکرم ﷺ نے غلاف کعبہ سے لپٹ کر رات کی تنہائیوں میں اپنے رب سے مانگا تھا۔جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سیّد ریاض حسین شاہ نے کہا کہ مسلم حکمران حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ¾ کے طرزِ حکمرانی سے راہنمائی حاصل کریں۔متحدہ جمعیت اہل حدیث پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور صوبائی امیر مولانا محمد نعیم بادشاہ نے کہا کہ حضرت عمر فاروقؓ کا دور حکمرانوں کےلئے مشعل را ہے۔ ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے زیراہتمام سالانہ شہادت سیدنا عمر فاروقؓ امن سیمینار صاحبزادہ احمد کی صدارت میں منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد ممتاز اعوان، حافظ شعیب الرحمن، علامہ ظہیرکاشمیری، حافظ حسین احمد اعوان، قاری محمد حنیف حقانی، ڈاکٹر محمد زاہد ربانی، حافظ یعقوب شاہ و دیگر نے مطالبہ کیا کہ اسلامی سال نو یکم محرم الحرام یوم شہادت سیدنا عمر فاروق سرکاری سطح پر منایا جائے۔