ٹیکس قوانین آرڈیننس پر تشویش، اقدامات سے معیشت مزید کمزور ہو گی،ناصر قریشی

May 07, 2025

اسلام آباد(نمائندہ  خصوصی )اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے  ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2025 پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ  ملکی معیشت پہلے ہی کمزور ہے اور ایسے اقدامات سے مزید کمزور ہو گی۔ ایف بی ار کے یہ جارحانہ اقدام ہے،ارڈیننس نے شکوک پیدا کیے ہیں،انہوں نے خیالات کا اظہار اسلام اباد انڈسٹریز میں دیگر رہنماؤں آئی سی سی آئی کے گروپ  لیڈر طارق صادق، سینئر نائب صدر عبدالرحمان صدیقی، کونسل ممبران میاں اکرم فرید، محمد اعجاز عباسی، میاں شوکت مسعود، چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کریم عزیز ملک اور  شیخ  عامر وحید،کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس سہیل ملک کے ہمراہ   پریس کانفرنس سے خطاب کرت ہوئے کہی ،صدر  ناصر قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ صرف آئی سی سی آئی کی نہیں بلکہ پوری کاروباری برادری کی تشویش ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو وسیع اختیارات دینے کے آرڈیننس کے تحت وسیع اختیارات  دئے گئے ،، جس میں بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے، کاروباری جگہوں کو سیل کرنے اور جائیدادیں ضبط کرنے کا اختیار شامل ہے۔انہوں نے ان اقدامات کو  آئینی تحفظات کی صریح خلاف ورزی قرار دیا، خاص طور پر انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 137(2)، جو اپیل کے منفی فیصلے کے بعد بھی ٹیکس دہندگان کو 30 دن کی تعمیل کی مدت فراہم کرتا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کی لامحدود اتھارٹی خوف پیدا کرتی ہے، تجارت میں خلل ڈالتی ہے اور کاروباری اعتماد کو مجروح کرتی ہے۔آئی سی سی آئی کے صدر نے ٹیکس افسران کو کاروباری احاطے کے اندر تعینات کرنے کے اقدام کی مزید مذمت کی اور اسے نفاذ کی ایک جارحانہ  شکل قرار دیا جو رازداری اور کاروباری آزادی کے آئینی حقوق کی خلاف کے مترادف ہے۔

مزیدخبریں