اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)کابینہ کمیٹی برائے ریگولیٹری اصلاحات کا اجلاس بورڈ آف انویسٹمنٹ میں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری، قیصر احمد شیخ کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان، وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان، اور وفاقی وزیر رانا تنویر حسین بھی شریک ہوئے۔کمیٹی نے 63 ریگولیٹری اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سفارشات پر مکمل غور کیا۔ ان اصلاحات کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔کمیٹی نے متعلقہ اداروں کو ان اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے ہدایات جاری کیں۔وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے کہا کہ یہ اصلاحات وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق ہیں، جو پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے متعارف کرائی جا رہی ہیں۔وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا مقصد ملک کے کاروباری شعبے میں ترقی کو فروغ دینا ہے۔وزیراعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن پاکستان کی کاروباری کمیونٹی کے لیے کاروبار کرنے کے ماحول کو سادہ بنانا ہے۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ یہ ریگولیٹری اصلاحات وزارتوں کی موجودہ پالیسیز سے متصادم نہیں ہوں گی بلکہ یہ شفافیت اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیں گی ، وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے مختلف شعبوں میں ان اصلاحات کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے بورڈ آف انویسٹمنٹ اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو ان اصلاحات کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی نے متعلقہ محکموں کو ان اصلاحات پر عمل دآمد کرنے کے لیے 15 سے 90 دن کی مہلت دی.۔
کابینہ کمیٹی کا اجلاس، 63 ریگولیٹری اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا
May 07, 2025