عمران سے 7 ہفتے بعد دو بہنوں کی ملاقات، علیمہ کو روکدیا گیا، کارکنوں، پولیس میں جھڑپ

May 07, 2025

راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ، اپنے سٹاف رپورٹر سے) اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات کے دن (منگل کو) اڈیالہ جیل جانے والے راستوں پر پولیس نے ناکے لگا دئیے۔ گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد آگے جانے کی اجازت دی گئی۔ ملاقات کے لیے بشریٰ بی بی کی بیٹی مبشرہ شیخ، بھابھی مہر النساء گورکھ پور ناکہ پہنچیں، سینیٹر علی ظفر اور ایڈووکیٹ نعیم حیدر پنجھوتہ اڈیالہ جیل کے باہر پہنچے۔ ترجمان بانی پی ٹی آئی نیازاللہ نیازی کو پولیس نے داہگل ناکے پر روک لیا، ان کی بہنوں علیمہ خان، نورین نیازی، عظمیٰ خانم اور کزن قاسم خان، سلمان صفدر کو بھی پولیس نے گورکھ پور ناکے پر روک لیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا، کارکنوں نے نعرے بازی کی، اڈیالہ روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہوا۔ گورکھ پور ناکے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس حصار توڑنے کی کوشش کی، کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید دھکم پیل ہوئی۔ پولیس اہلکاروں نے کارکنوں کو جیل کی جانب جانے سے روک دیا۔ علیمہ خان نے کارکنوں کو حکم دیا تھا ہم پیدل جیل تک جائیں گے۔ پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی۔ علیمہ خان اور فیملی کے دیگر افراد بھی دھکم پیل کا شکار ہوئے۔ اس دوران پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی گورکھ پور ناکے پر پہنچ گئے۔ سلمان صفدر میڈیا ٹاک میں کہا کہ افسوس کی بات ہے بانی سے ملنے نہیں دیا جا رہا، بانی سے ہدایات لینے کے لیے بڑا اہم ہفتہ ہے،  اس ہفتہ میں بانی کے القادر ٹرسٹ کی اپیل اور 9 مئی کے تمام مقدمات کی سماعت بھی مقرر ہے۔ بشریٰ بی بی کے خلاف درج 31 مقدمات میں کل ضمانت کی درخواست پر سماعت ہے،  70 سے 80 مقدمات ہیں ایک وکیل اپنے موکل کو ملے بغیر کیسے عدالت کی معاونت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں کے وکیل اور موکل کی ملاقات ضروری ہوتی ہے، چیف جسٹس نے پہلے بھی میری ملاقات کرائی اس کے بعد اب تک کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ صاحبزادہ حامد رضا بھی گورکھ پور ناکے پر پہنچے، اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا، پی ٹی آئی رہنمائوں اور کارکنوں نے پولیس حصار توڑ دیا، شدید دھکم پیل کے دوران پولیس والے زمیں پر گرگئے،  کارکنوں نے جیل کی جانب مارچ شروع کر دیا۔ کارکنوں کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ شدید لڑائی ہوئی اور پولیس نے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کر دیں۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر بھی مظاہرین کے پاس پہنچ گئے۔ طویل دھکم پیل کے بعد بانی پی ٹی آئی کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، علیمہ خان کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ بعد ازاں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کرا دی گئی۔اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر سے کے مطابق پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی نے منگل کی شام پارلیمنٹ ہائوس کے باہر علامتی دھرنا دے دیا۔ چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ میں اور ہمارے 60 سے 70 پارلیمنٹیریئنز بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل گئے، بانی سے ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی ۔اچانک ایک پولیس والے نے مجھے گریبان سے پکڑا گھسیٹا ہم پر جو تشدد ہوا ہے اس کے خلاف ہم یہاں دھرنے پر بیٹھے ہیں ۔ دھرنے میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی بیرسٹر سلمان اکرم راجہ بھی ارکان کے ہمراہ موجود تھے۔ پی ٹی آئی رہنمائوں کی جانب سے نعرے بازی جاری رہی ۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ ہم سیدھے اڈیالہ سے ہو کر یہاں بیٹھے ہیں۔

مزیدخبریں