
مستقبل قریب میں عالمی حدت ہمارے سیارہ زمین کو کس طرح خطرے میں ڈال سکتی ہے؟ محققین کے ایک گروپ نے30کروڑ سال پہلے کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے حیاتیاتی تنوع میں نمایاں کمی کی منظر کشی کی ہے۔پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ 30کروڑ40لاکھ سال پہلے بڑے پیمانے پر کاربن کے اخراج سے پیدا ہونے والی حدت نےسمندری فرش کے تقریبا 20 فیصد کے مساوی رقبے سے آکسیجن ختم کردی تھی۔36کروڑ سے 28کروڑ سال پہلے پیلیوزوک آئس ایج کا آخری دور برفانی آب وہوا کا طویل ترین دور تھا جو آج کے ترقی یافتہ پودوں اور زمینی ماحولیاتی نظام کی ظاہری شکل ابھرنے کے بعد سے سیارہ زمین پر آئس ہاس سے گرین ہاس آب و ہوا کا واحد عبوری دور ہے۔چین، امریکہ اور نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں نے چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو سے نمونے جمع کیے اور کاربن کے عالمی سائیکل اور سمندروں میں بغیر آکسیجن کے علاقوں پر تحقیق کے لیے ان نمونوں میں کاربن اور یورینیم کے آئسوٹوپس کی پیمائش کی۔تحقیق سے پتہ چلا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے سمندر کی سطح کے درجہ حرارت میں تقریبا چار ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ ہوا۔اس تحقیقی ماڈل سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ کاربن اخراج میں اضافے سے بغیر آکسیجن کے سمندری فرش کے رقبے میں 4فیصد سے 22فیصد اضافے کے نتیجہ میں حیاتیاتی تنوع میں بھی حیرت انگیز کمی واقع ہوئی۔