مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں رچائے جانے والے پانچویں اور آخری مرحلے کے انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ کرنے پر کشمیری عوام کو سراہا ہے۔
انہوں نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ فوجیوں کی بھاری تعداد میں موجودگی کے باعث پیدا ہونے والے گھٹن زدہ اور زہر آلود ماحول کے باوجود بھارت کشمیری عوام کو انتخابات کے نام پرکی جانے والی فوجی مشق میں حصہ لینے پر آمادہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کشمیری عوام کی طرف سے ڈھونگ انتخابات کے مثالی بائیکاٹ کو بھارتی تسلط کے خلاف ریفرنڈم قرار دیا۔
حریت چیئرمین نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لیے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسے نام نہاد تحقیقاتی اداروں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے طول وعرض میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
بھارت کو گزشتہ روزایک اور شرمند گی کا سامنا کرنا پڑا جب حلقہ انتخاب اسلام آباد کے پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں ہونے والی پولنگ کے دوران کل 695پولنگ بوتھوں میں سے 300پولنگ بوتھوں پر ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔
چیف الیکٹورل افسر شیلندر کمار نے کہا کہ پولنگ کی شرح 2.81فیصد رہی جبکہ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ پولنگ کی شرح سرکاری ذرائع سے بتائی گئی شرح سے کہیں کم رہی۔
کشمیر یونیورسٹی میں سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے طلباء اور سکالرز نے شہید پی ایچ ڈی سکالر پرفیسر محمد رفیع بٹ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا ۔پروفیسر رفیع کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ سال 6مئی کو شوپیاں میں شہید کیا تھا۔
ادھربھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے نومبر 2018ء میں درج کئے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں پلوامہ کے دونوجوانوں فاضل بشیر پنچو اور شاہد قیوم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
چارج شیٹ بھارتی ریاست پنجاب کے شہر موہالی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں داخل کی گئی۔ قابض حکا م نے تحریک حریت کے رہنما محمد رمضان شیخ پر تیسری بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کردیا ہے جو اس وقت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند ہیں۔
جموںوکشمیر مسلم لیگ نے ایک بیان میں ادھمپور، کوٹ بھلوال ، کٹھوعہ اور کشمیر اور بھارت کی دیگر جیلوں میں نظربند کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔