شدید گرمی اور بجلی کی آنکھ مچولی سے عوام دوہرے عذاب میں مبتلا
حیدرآباد/خیرپور/سکھر/نواب شاہ( نامہ نگاران) سندھ میں گرمی کے ساترھ طویل لوڈ شیڈنگ نے عوام کودوہرے عذاب میں مبتلا کردیا حکومتی دعوئوں کے برعکس لوڈ شیڈنگ بدستور بڑھ ر ہی ہے دوسری جانب شدید گرمی سے درجنوں افراد بے ہوش ہوگئے۔ خیرپورسے نامہ نگار کے مطابق خیرپور میں سیپکو کی ستم ظریفی۔اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ فنی خرابی کے نام پر لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے اورکم وولٹیج کی وجہ سے برقی آلات جل جانے لگے شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ گرمی میں اضافہ کے باوجود سیپکو کے کرپٹ عملے نے بجلی کی اعلانیہ لوڈشیڈنگ آٹھ گھنٹے کے ساتھ وقفہ وقفہ سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری رکھی ہوئی ہے اور کم وولٹیج سے مختلف علاقوں کے تین درجن سے زائد خاندانوں کے فرج۔استری۔پنکھے ۔ٹیلی وژن سمیت دیگر برقی آلات جل گئے ہیں جب کہ لقمان سمیت شہر کے مختلف محلوں کے باشندے سخت مشکلات کا شکار ہیں ،شہریوں نے اعلیٰ حکام سے شہر بھر میںجل جانے والے ٹرانسفارمروں کی مفت مرمت کراکے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بجلی کی آنکھ مچولی ۔فنی خرابی کے نام پراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے کا مطالبہ کیا ہے۔سامارو سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ چندروز سے جاری گرمی کی شدید لہر نے زندگی مشکل بناکررکھ دی ہے سامارو اور گردونواح میں سورج کا پارہ 43 تک پہنچ گیا ہے علاقے میں شدید گرمی کا راج ہے۔ٹھنڈے مشروبات، برف اور دہی کی مانگ میں اضافہ ہو گیا، محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی لہر مزید چند روز تک برقرار رہے گی۔ علاقے میں گیسٹرو تیزی سے پھیل رہا ہے۔میرپورخاص سے نامہ نگارکے مطابق میرپورخاص اور گرد نواح میں گزشتہ کئی روز سے جاری شدید گرمی کے بعد تیز ہوائیں طوفانی ہوائیں چلنا شروع ہو گئیں ہیں تیز ہوائوں کے چلنے سے شہر کے علاقوں سیٹلائٹ ٹاون اے جے کالج کے سامنے اور دیگر علاقوں کے اوپر سے گزرنے والی بجلی کی ہائی ٹینشن تاریں تیز ہوائوں کی وجہ سے جھولنے لگی ہیں اس وجہ سے خدشہ ہے کہ یہ تاریں کسی بھی وقت وہاں موجود گھروں پر کالج پر گر سکتی ہیں جسکی وجہ سے شدید جانی او ر مالی نقصان کا اندیشہ ہے اس حوالے سے علاقہ مکینوں نے واپڈا کے حکام کو آگاہ کیا ہے مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔یز ہوائیں چلنے کی وجہ سے شہر میں موجود کئی درخت اور سائین بورڈ گر چکے ہیں جبکہ شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سے جگہ جگہ کھدائی کے بعد مٹی کے ڈھیر بھی شہریوں کے لیے عذاب بن گئے ہیں ان مٹی کے ڈھیر وں سے اڑنے والی مٹی شہریوں کے آنکھوں اور ناک میں جانے سے شہری اذیت میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔لاڑکانہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ میں بجلی گیس کی طویل لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت پر وفاقی حکومت کے خلاف شہر کے جناح باغ چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں مرد و خواتین کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی جہاں کارکنان نے خالی مٹکے اورہھاتھ کے پنکھے لے کر بجلی دو پانی دو کی نعرے بازی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محکمہ اطلاعات، لیبر و ٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ نے کہا کہ آج سخت گرمی میں لوگوں نے جمع ہوکر نااہل حکومت کے خلاف اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج رونا رو رہے ہیں اور بات کر رہے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ووٹ کو کیا عزت دی ان لوگوں نے 2013 میں مینار پاکستان اور دیگر جگہوں پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے جھوٹے وعدے کیے آج انہوں نے بجلی ہی ختم کردی۔