جنوبی اور شمالی کوریا کی طرح ہمیں بھی آگے بڑھنا چاہئے۔ بھارتی ہائی کمشنر۔ پاکستان اور بھارت میں تجارت 80 ارب ڈالر تک جا سکتی ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب۔ پاکستان سے کسی قسم کے مذاکرت خارج از امکان ہیں۔ بھارت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بھارتی وزارت خارجہ۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات کا انحصار خود بھارت کے رویے پر ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ نیک نیتی سے صرف ایک نکاتی مسئلہ کشمیر کے ایجنڈے کو سامنے رکھ کر بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوشش کی مگر بھارت نے ان تمام کوششوں کو ہمیشہ سبوتاژ کیا۔ قیام پاکستان کے بعد سے آج تک مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان واحد ایسا تنازعہ ہے جس کو حل کئے بغیر دونوں ممالک میں امن کی خواہش ایک سراب سے زیادہ کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ مسلم اکثریتی ریاست کشمیر پر بھارت نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے جبکہ کشمیری آج بھی پاکستان سے الحاق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بھارتی ہائی کمشنر شمالی اور جنوبی کوریا کی طرح آگے بڑھنے کا جو بھاشن دے رہے ہیں کیا وہ مسئلہ کشمیر کی موجودگی میں ممکن ہے۔ بھارت کے ساتھ تجارت میں مسلسل خسارہ پاکستان کو ہو رہا ہے اب بھارت یہ تجارت 80 ارب ڈالر تک لے جانے کا سندیسہ دے رہے ہیں مگر عملاً کنٹرول لائن پر جنگی کیفیت برقرار ہے تو پھر یہ خسارے کی تجارت کرنے کی پاکستان کو ضرورت ہی کیا ہے۔ بھارتی ہائی کمشنر نے جو نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ کلبھوشن سمیت تمام قیدیوں کی رہائی پر بات ہو رہی ہے تو یہ نہایت حیران کن بات ہے۔ یہ حکومت اور وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بارے میں مکمل وضاحتی بیان جاری کر کے عوام کو مطمئن کرے کیونکہ یہ عام قیدیوں کا معاملہ نہیں۔ کلبھوشن جاسوس ہے جو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ اس کی رہائی پر کوئی بات چیت قوم قبول نہیں کرے گی۔ بھارت سے تجارت ہو یا تعلقات یہ سب صرف اور صرف مسئلہ کشمیر کے یک نکاتی ایجنڈے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ جب تک یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہوتا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بحالی ممکن نہیں۔ بھارت صرف اور صرف دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات کا جو ڈھونگ رچا رہا ہے تو وہ صرف دنیا کو دکھانے کے لئے ہے اس وقت دنیا میں دہشت گردی ہاٹ ایشو ہے۔ بھارت اسی کی آڑ لے کر پاکستان پر ملبہ ڈالنا چاہتا ہے۔ حالات و واقعات گواہ ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی میں خود بھارت ملوث ہے۔ دہشت گردی کے تمام واقعات کے ڈانڈے بھارت سے جا ملتے ہیں۔ افغانستان کو ساتھ ملا کر بھارت یہ گھناؤنا کھیل عرصہ دراز سے پاکستان میں کھیل رہا ہے۔ کشمیر بھی بھارت کی دہشت گردی کی زندہ مثال ہے جہاں آئے روز بے گناہ کشمیری بھارتی درندگی کی بھینٹ چڑھتے ہیں۔ ان حالات میں اچھے تعلقات اور تجارت بڑھانے کی باتیں صرف ذہنی عیاشی میں تصور کی جا سکتی ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024