مہاجر منتشر نہیں‘ مشترکہ دشمن کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں : آفاق احمد
کراچی (اسٹاف رپورٹر)مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ مہاجروں کو اپنی بقا کے لئے صوبے کی ضرورت ہے،اب ہم جنوبی سندھ صوبہ تحریک کا آغا ز کر رہے ہیں۔کالا باغ ملک کی ضرورت ہے، اس پر ریفرنڈم کرایا جائے۔مہاجروں تم نے بار بار سب کو آزمایا ہے اب ان کو ووٹ دو جو مہاجروں کے اصل نمائندے ہیں۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ای م پاک فوج کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔مہاجر محب وطن ہیں انہیں کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ضلع وسطی کا نام تبدیل کر کے ضلع لیاقت آباد رکھا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو لیاقت آباد فلائی اوور پر منعقدہ اپنے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر لیاقت آباد فلائی اوور پر اسٹیج تیار کیا گیا تھا ۔جلسے کی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔آفاق احمد کا جلسہ گاہ پہنچنے پر کارکنان نے کھڑے ہوکر اور نعرے لگا کر استقبال کیا۔آفاق احمد نے کہا کہ آج یہاں پر میں کوئی بڑی سیاسی گفتگو کرنا نہیں چاہتا ہوں۔میں شہدا اردو کی قبروں پر بھی گیا تھا۔آفاق احمد منافق نہیں ہے اور جیل سے رہائی کے بعد اپنے والد کے بعد شہدا ارود کی قبروں پر فاتحہ پر گیا۔ انہوں نے میری قوم کو اور زبان کو بچایا ہے۔شہدا ءارودونے میری قوم کو بے زبان ہونے سے بچایا۔ان کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت آباد ٹنکی گرا¶ونڈ میں جلسے میں پیپلز پارٹی نے زہر افشانی کی لیکن میں اس کو بنیاد بنا کر زہر افشانی نہیں کرنا چاہتا ہوں۔ میں ہمیشہ سے کہتاہوں کہ پیپلز پارٹی مہاجروں کی نہیں وڈیروں کی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہیپلز پارٹی میں تاج حیدر،پرو فیسر این ڈی خان،اور وقار مہدی نے اپنی زندگیاں دی۔اگر پیپلز پارٹی مہاجروں کی جماعت ہوتی تو تاج حیدر جیسا وزیر اعلیٰ ہونا چاہیے تھا۔ اگر پیپلز پارٹی مہاجروں کی بھلائی کی بات کرتے ہیں تو غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ردعمل میں جلسہ کیا گیا تھا±جب پکا قلعہ میں آپریشن ہوا۔انہوں نے کہا کہ جب اینیٹ سے اینٹ بجانے کی بات ہوئی تو مجھے معلوم ہوا کہ ان دونوں میں پاک فوج کے لئے زہر بھرا ہوا ہے اور یہ میری پاک فوج کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔انتخابات قریب آتے ہی مہاجر کا نعرہ لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانوالی کا شخص کہتا ہے کہ میں نے یہاں پر الیکشن لڑناہے لیکن اس نے کبھی ہمدردری کے کبھی دو بول نہیں بولے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں قتل ہونے والے لوگ کیا جانور تھے جبکہ ماڈل ٹا¶ن کے لوگوں کے لئے اے پی سی بلائی گئی۔کسی سیاسی جماعت نے کبھی اس شہر کے لوگوں کے مرنے والوں کے لئے دو بول بھی نہیں بولے۔انہوں نے کہا کہ بلدیہ ٹا¶ن فیکڑی میں میری ما¶ن بہنوں کو قتل کر دیا گیا ہے لیکن ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ اب بارہ مئی کا دوبارہ ڈھونگ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تم مجھے مشورہ دیتے ہو کہ پاکستانی بن کر رہومیں بتانا چاہتاہوں کہ ہم پہلے پاکستانی تھے بعد میں مہاجر بنا ہوں۔میں سندھی،بلوچ پٹھان اور پنجابی نہیں تھا تو میں اپنی شناخت کے لئے مہاجر ہوں۔اس قوم کو رہنمائی کے لئے ایک شاعر ملا۔اس شاعر نے کہا کہ پنجابی،سندھی،بلوچ،پختون ہم سے ہیں ملک ملت کی رونقیں ہیں۔پنجتن پاک کی قسم اس ملک کی پانچ قومیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم ختم ہونا چاہیے۔ مہاجر تحریک کی بنیاد ہی کوٹہ سسٹم کا خاتمہ تھا۔ آفاق احمد کبھی اقتدار میں نہیں رہا لیکن جو رہے تو انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ اگر کوٹہ سسٹم ختم کر بھی دیا گیا تو کوئی فائدہ نہیں۔شہر میں دو دو سو روپے میں ڈومیسائل بنا کر دئیے جارہے ہیں اس لئے مہاجر عوام کو اس کے حقوق نہیں مل سکتے ہیں۔ اب کوٹہ سسٹم رہنا چاہیے کیوں کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سندھ میں دو قومیں ہیں۔ شہری اور دیہی کی تقسیم قائم رہنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میری قوم کو طعنہ دیا جاتا ہے کہ میری قوم میں سے کسی نے پاکستان کے خلاف بات کی مانتا ہوں اور کہتا ہوں جس نے پاکستان کے خلاف بات کی اس کو ٹانگ دو لیکن میری قوم کو اس کی سزا نہ دو۔محصورین پاکستان میری قوم کی حب وطنی کا ثبوت ہیں۔بنگلہ دیش کے وقت پاک فوج کے آگے آگے لڑے۔ کیونکہ پاک فوج ہمارا سرمایہ ہے لیکن سرمایہ واپس آگیا ہوں۔ میں جی ایم سید نہیں،خان عبد الغفار نہٰں ہوں۔میری قوم کو پاک فوج کے ساتھ جدوجہد کی سزا دی جارہی ہے۔ میری مائیں اور بہینیں بوڑحی ہوچکی ہیں لیکن وہ آج بھی پاکستان آنے کے لئے پر امید ہیں۔پاکستان کی حکومت انہیں پاسپورٹ جاری کریں میں ان کے لئے چندہ جمع کروں گا۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں ایک کروڑ سے زائد مہاجر غائب ہوگئے۔شہری علاقوں میں آبادی بڑھتی ہے لیکن اس کے برعکس مہاجر قوم سے دشمنی کے لئے شہری آبادی کو کم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے آنے والا ووٹر لسٹ میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ شہر میرا ہے میں ہی اس کا وارث ہوں۔کبھی آفاق ہوگا،کبھی عامر خان اور کبھی الطاف ہوگا تو کبھی کوئی اور ہوگا لیکن یہ قوم متحد رہے گی۔ممتاز بھٹو نے جب لسانی فسادات کرائے تھے تو ہم نہیں تھے اور اس قوم نے متحد ہو کر اس کا مقابلہ کیا۔ارود کی جگہ کوئی دوسری زبان نہیں ہوگی۔سیکھ سکھتے ہیں۔مہاجر قوم کبھی بھی منتشر نہیں رہی۔ مہاجر قوم ہمیشہ متحد رہے گی۔انہوں قرارداددیں منظورکرائیں کہ جہاں بھی اضلاع بنتے ہیں وہاں کہ لوگوں کی قربانیوں کو دیکھ کر بنائے جاتے ہیں۔ضلعی وسطی کا نام تبدیل ہوناچاہیے اور اس ضلع کا نام تبدیل کر کے شہید وزیر اعظم لیاقت علی خان کے نام ضلع لیاقت آباد ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والے بشمول کے الیکٹرک کو حکومت اپنی تحویل میں لے کر شہری اداروں کے حوالے کرو۔انہوں نے کہا کہ شہر میں اوور بلنگ کی جاتی ہے یہ کے الیکڑک کی غنڈہ گردی ہے اس لئے کے الیکڑک کو قومی تحویل میں لیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پانی مسئلہ بہت اہم ہے،آنے والے وقت میں لوگوں کوپانی کی بوند بوند کو ترسنا پڑے گا۔بھارت ڈیم بنا رہا ہے۔اب اس کے علاوہ کوئی اور حل نہیں کہ تم بھی ڈیم بنو۔بھارت اس پانی پر ڈیم بناتا ہے جس پر ہم نے کالا باغ ڈیم بنانا ہے۔ اس پاکستان کی بقا خطرے میں ہے۔کالا باغ ڈیم اگر ایک صوبے معاملے ہے تو صوبے میں اور اگر یہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے تو ملک میں ریفرنڈم کریا جائے۔کالا باغ ڈیم پاکستان کے لوگوں کو زندگیوں کا مسئلہ ہے۔کالا باغ ڈیم پر ریفرنڈیم کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ کیا یہ ضروری نہیں ہے کہ جن کا ووٹر لسٹ میں اندراج ہے اور مردم شماری میں اس کا اندراج نہیں ہے تو اس کا ووٹ خارج ہونا چاہیے۔جس کا ووٹر لسٹ میں اندارج ہے اس کا مردم شماری میں بھی اندارج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی میں جو بھی فیصلے ہوتے ہیں وہ اکثریت کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔کیا مہاجر اپنے حق میں کوئی فیصلہ کرا سکتے ہیں۔ کیا صوبائی اسمبلی میں مہاجر عوام کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں اسکا سر براہ آمر تھا۔انہوں نے اس صوبے کو دو اکائیوں میں تقسیم کیا تھا۔ایک اکائی کو آئین میں کوٹہ سسٹم میں تسلیم کیا گیا ہے لیکن اس کے پاس اپنی اسمبلی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اب منزل واضح ہونے چاہیے۔ اب اپنی منزل پانے تک چین سے نہیں بیٹھے گے۔آج سے جنوبی سندھ صوبے کی تحریک کاباقاعدہ آغاز کریں گے۔ابھی دستخطی مہم کا آغاز کریں گے اور رمضان کے بعد باقاعدہ جنوبی سندھ صوبہ تحریک کا آغاز کریں گے۔
آفاق احمد