سعودی عرب میں حرمین شریفین کی جنرل پریزیڈینسی کے چیئرمین اور امام کعبہ الشیخ عبدالرحمان السدیس نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر حکومت کی طرف سے عمرہ کے مناسک پرعارضی پابندی کے فیصلے کے شریعت کے مطابق درست اقدام قرار دیا ہے۔ایک وبائی بیماری سے انسانی جانوں کا تحفظ حکومت کی پہلی ذمہ داری ہے۔ بیماری کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے حکومت کا ہر اقدام شرعی حدود اور اسلامی اصولوں کے عین مطابق ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر مسجد حرام اور مسجد نبوی کو نماز عشاءکے ایک گھنٹے بعد بند کرنے اور نماز فجر سے آدھ گھنٹہ قبل کھولنے کا فیصلہ کرونا جیسے وبائی مرض کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد حرام اور مسجد نبوی کی فضاءاور اس کے ماحول کو کسی بھی وبائی امراض اثرات سے محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اسی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے سعودی عرب کی قیادت نے بروق فصلہ کرتے ہوئے عمرہ کی ادائی پر عارضی طور پر پابندی عاید کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرونا سے بچاﺅ کے لیے دیگر حفاظتی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ مسجد حرام اور مسجد نبوی میں اعتکاف، بستر بچھانے، کھانے پینے کی اشیاءلانے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔ مساجد میں جگہ جگہ زم زم کے کولر بند کر دیے گئے ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38