بچپن سے بتایا گیا کہ خدا کا بسیرا دلوں میں ہے اکثر سوچا کرتی تھی کیوں لازم ہے وجود خدا کا قلب میں بسیرا؟ وقت گزرتے جب خدا کوجاننا شروع کیا میں نے ، تو یہ معلوم ہوا کہ اس کے نزدیک ہر شے کی معافی ہے سوائے شرک کی معافی کے اور دل تو وہ ہے کہ جس کے دروازے میں توحید، چھت کی بنیادوں میں توحید اوراس پر پڑی فرش کی چادر بھی توحید۔ توحید جس کے معنی بس یہ کہ دل خدا کا گھر ہو جس میں بس خدا کا بسیرا ہو اور خدا کے بسیرے کو لازم ہو کہ اس کی محبت میں کوئی اور معبود نہ ہو یہ واحد اصول ہے حقیقی عشق کا جسے توحید کا اصول کہتے ہیں مگر عشق تو عشق ہے حقیقی ہو یا مجازی اس کے اصول نہیں بدلا کرتے اور عشق میں توحید نہیں بدلا کرتی عشق کے سویرے کو لازم ہے توحید کا بسیرا اس طرح توحید توحید لازم ہوئی عشق مجازی کو بھی خدا کے بعد اگر کسی کو سجدے کی اجازت ہوتی تو وہ عورت کے لئے اس کا مرد ہوتا یعنی اس کی محبت میرے نزدیک محبت کا عمل دخل توحید سے ہے میں نے اپنی ماں سے سیکھی ہے یہ توحید کے اصولوں والی محبت جس میں محبوب شوہر ہوا کرتا ہے اور محبت شوہر سے ہوا کرتی ہے یا پھر اس مرد سے جس میں آپ کو اپنی عزت بنانے کی ہمت اور آپ کو عزت دینے کا شوق ہو عورت پر بھی پھر لازم ہے جو نصیب میں ہو اسے محبوب بنا لے یا پھر جومحبوب ہو اسے نصیب بنا لے۔ بے شک ایسا کچھ نہیں جس پر میرا خدا قادر نہ ہو مگر یہ 2019 کی محبت ہے اور آج کی محبت حقیقت توحید سے دور ہے آج کی محبت کے اصول کچھ اور ہیں آج کی محبت بہترین کی تلاش میں کسی ایک نہ رکنے کا نام ہے آج کی محبت زندگی گزارنے کے خیال سے دور بس وقت گزرنے کے خمار کا نام ہے۔ آج کی محبت نے سکھایا کہ جب تک ہاتھ میں ہاتھ نہ ہو محبوب کا ساتھ نہیں ہوتا۔ محبت جو کبھی احساس کا نام تھا آج بوائے فرینڈ گرل فرینڈ بنانے کا کام ہے۔ محبت جو کبھی یار کی یاد کا نام تھا یاربھلا کر آگے بڑھ جانے کا نام ہے۔ یہ شرک کی محبت ہے اور شرک کی محبت میں اصول نہیں ہوا کرتے محبوب نہیں ہوا کرتا ، محبوب کی یاد نہیں ہوا کرتی۔ شرک کی محبت اپنے ساتھ بھوک لاتی ہے وہ بھوک جسے بس دل بڑھنے سے مطلب ہوتا ہے شرک کی بھوک کو محبت اور محبوب کی تمیز نہیں ہوتی۔ شرک کی بھوک کسی کے بھی وجود سے بھری جا سکتی ہے یہ بھوک 2019 میں لڑکوں کی نسبت لڑکیوں میں زیادہ پائی جاتیہے پہلے کی عورت جس کسی کو دل سے چاہتی تھی اسے بہترین جان لیتی تھی مگر آج کی عورت اپنے لئے بہترین چاہتی ہے اس لئے اس کی چاہت کے سلسلے کہیں رک نہیں پاتے آج کل کہیں نہ رکنے والی چاہتوں کے سلسلوں کی مثالیں عام دیکھنے کو ملتی ہیں اور ان بلاوجہ بدلتی چاہتوں کی بے وفا ہواؤں کا رخ اکثر یونیورسٹیوں جانب ہوتا ہے یونیورسٹی جہاں محبت کا معیار نہیں محبت کا بازار ہوا کرتا ہے سودے جہاں شکل دیکھ کر کئے جاتے ہیں اور تعلق کی بنیاد مطلب دیکھ کر رکھی جاتی ہے2019ء کی محبت کی حقیقت کسی جھوٹ سے بڑھ کر نہیں ہے 2019 کی محبت میں جس میں آپ کو اپنی عزت بنانے کی ہمت اور آپ کو عزت دینے کا شوق ہو عورت پر بھی پھر لازم ہے جو نصیب میں ہو اسے محبوب بنا لے یا پھر جو محبوب ہو اسے نصیب بنا لے بے شک ایسا کچھ نہیں جس پر میرا خدا قادر نہ ہو۔
2019ء کی محبت میں وصال نہیں ہوتا بریک اپ ہوتا ہے اور ان بریک اپس کے پیچھے وجہ بے وفائی نہیں ہوتی بلکہ بہترین کی تلاش ہوتی ہے میرے نزدیک بہترین کی تلاش ایسی تمنا ہے جو لاحاصل ہے میں نے اپنی ماں سے سیکھا ہے جو مل جائے وہ ’’بہترین‘‘ اور جو نہ ملے وہ ’’بہتری‘‘ میری نظریں گواہ ہیں ان سے فیض چاہتوں کی ہواؤں نے نہ جانے کتنے ڈوپٹے عزتوں سمیت اڑا ہیں مگر نہ جانے یہ کیسی بے باکی ہے جو محبت میں ملے ایک بار کے دھوکے سے بھی نہیں تھمتی یہ کیسی تلاش ہے جس کا کوئی ٹھکانا نہیں یہ کیسی چاہتیں ہیں جنہوں نے تربیت پر سوال اٹھائے ہیں میرے نزدیک ضرورت اب بس جہاد کی ہے جہاد بالنفس کی یہ وہ اولین جہاد ہے جس کا یہ چاہتوں کی وحشی ہوائیں کچھ نہیںبگاڑ سکتیں ضرورت اس پختہ یقین کی ہے اپنے رب پر جو یہ یاد دلاتا رہے کہ خدا نے جسے قسمت میں لکھا ہو گا وہ مکمل ہو گا کیونکہ محبت پر لازم ہے توحید کا کلمہ توحید جسے خدا نے چھپایا ہے راز نکاح میں۔ دعا ہے میری اللہ نوازے سب کو ایسا جہاد بالنفس جو ذات کو زمانے کے کیچڑ میں کھلا ’’کنول‘‘ بنا دے ذات کو توحید سکھا دے۔
قصّہ جونیجو کی وزارتِ عظمیٰ کا
Mar 26, 2024