مغرب سمیت پوری دنیا کا امن صوفی ازم میں پوشیدہ ہے
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) صوفی ازم امن کا علمبردار طریق ہے جو اپنی اعلی روایات ، اقدار اور اخلاقیات کے باعث پوری دنیا بالخصوص مغرب میں مقبول ہورہا ہے موجودہ حالات میں مغرب کے باشعور اور پڑھے لکھے افراد کو صوفی ازم واضح اور قابل عمل جواب دیتا ہے جس وجہ سے مغرب کا باشعور اور خواندہ طبقہ صوفی ازم کی طرف مائل ہو رہا ہے ۔ اس موقع پر خصوصی لیکچر لویالو یونیورسٹی شکاگو امریکہ کی پروفیسر مارسیا ہرمنسن نے دیا۔ ۔ڈاکٹر ماسیا ہرمینسن نے کہا کہ نے کہا کہ صوفی ازم انسان میں حقیقت کو پا لینے کے لیئے جستجو اور طلب پیدا کرتا ہے۔جیساکہ شاہ ولی اللہ نے اپنی تصانیف میں لکھا ہے جن میں حجۃاللہ البلاغہ ، اور دیگر رسالے شامل ہیں جن میں اجتہاد کے ساتھ ساتھ روحانیت کے اسباق بھی روانی سے ملتے ہیں لیکن شاہ ولی اللہ کا ایک بڑا کارنامہ قرآن پاک کا مقامی زبان یعنی فارسی میں ترجمہ کرنا بھی تھا۔ شاہ ولی اللہ کو برصغیر کے امام غزالی کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ شاہ ولی ایک تحریک کا نام ہے جس کا مقصد برصغیر کے عوام میںعلم و مطالعہ سے شغف پید اکرنا تھا ۔