کاہنہ: انتظامیہ بھینسوں کا دودھ بڑھانے والے انجکشن ضبط کرنے میں ناکام
کاہنہ (نامہ نگار) مقامی انتظامیہ نے چیف جسٹس کا حکم ہوا میں اڑا دیا۔ بھینسوں کا دودھ بڑھانے والے انجکشن ضبط کرنے میں بری طرح ناکام ہو گئی۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے احکامات کے برعکس محکمہ ہیلتھ بھینسوںکے انجکشن ضبط کرنے میں ناکام ہو گیا۔ کاہنہ سمیت لاہور کے گردونواح گوالا کالونیوں و دیگر علاقوں میں بھینسوں کا دودھ بڑھانے کیلئے عام بھینسوں کو ٹیکے لگا کر مضر صحت دودھ فروخت کر رہے ہیں۔ جس کے پینے سے بچے‘ بوڑھے‘ نوجوان اور خواتین مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔لوگوں نے حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی انتظامیہ چند سڑکوں پر ناکے لگا کر دودھ سیمیل لیتے ہیں۔ بعدازاں مک مکا یا چند ہزار جرمانہ کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ چند ہزار روپے کی خاطر شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ شہریوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔