عدلیہ اپنے فیصلے میں پارلیمان کی اندرونی کارروائی میں مداخلت نہ کرنے کا طے کرچکی ہے،چیئرمین سینیٹ ,ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاست کے اندر ریاست بن رہی ہے,فرحت اللہ بابر
سینیٹ اجلاس میں خطاب میں چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہناتھاکہ اداروں کے درمیان خلیج پیدا کیے بغیر چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے الگ ہونا چاہتے ہیں .انہوں نے ایک کیس کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس کی توجہ مبذول کرائی اور کہاکہ سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہےکہ آئین کی شق انہتر کے تحت پارلیمان کی اندرونی کارروائی میں مداخلت نہیں کی جاسکتی،کورٹ سمیت دیگر عدالتوں کو بھی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی روشنی میں تحمل برتنے کی ضرورت ہے،ہائی کورٹ کی جانب سے مانگی گئی تفصیلات پارلیمان کی اندرونی کارروائی میں عدم مداخلت کی روح کی خلاف ہے.سینیٹر فرحت اللہ بابر نے الوداعی بیان میں کہا کہ ریاستی اداروں کو آئینی حدود میں رہ کرکام کرنا چاہیےتاہم ایسا محسوس ہو رہا ہےکہ ریاست کے اندر ریاستیں بن رہی ہیں .انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں میں اشعار کا سہارا لینے کی بجائے قانون و آئین کے حوالے دیئے جانے چاہیئں .سینیٹر فرحت اللہ بابر کاکہناتھا کہ خدشہ ہےعام انتخابات اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے لیے ریفرنڈم ثابت نہ ہو جائیں .ریٹائر ہونے والے دیگر سینیٹرز نے بھی اس بات پر زور دیاکہ تمام اداروں کو حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیےتاکہ اختیارات کا توازن برقرار رہے، سیاسی رہنماؤں کو اختلافات کے حل کے لیے دیگر فورمز کے بجائے پارلیمان کا فورم استعمال کرنا چاہیے،سینیٹ کا اجلاس بدھ سہہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا.