مکرمی! کالم نگارایاز امیر نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ پنجاب کے مشہور حکمران رنجیت سنگھ کا تعلق ورک برادری سے تھا۔ اس سلسلے میں ایک سکھ مصنف دھیر سنگھ بیدی کا موقف ہے کہ رنجیت سنگھ کے آبائواجداد کا تعلق راجستھان کی ریاست جیسلمیر کے بھٹی راجپوت خاندان سے تھا۔ 1450ء میں ایک بھٹی راجپوت کالو بھٹی جیسلمیر سے نکل کر پنڈی بھٹیاں آکر آباد ہوا جہاں پہلے ہی راجستھان کی ریاستوں بھٹیز اور جیسلمیر سے آنیوالے بھٹی راجپوت آباد تھے۔ کالو بھٹی کا پوتا کا دو 1555ء میں گوجرانوالہ کے گائوں شکرچک میں جاکر آباد ہوگیا۔ کادو نے اس دوران سکھ مذہب اختیار کرلیا۔ کادو کا بیٹا رزادہ تھا جس کے پوتے بیدیا نے کاشتکاری کا کام شروع کردیا۔ بیدیا کے بیٹے کا نام دئیسا تھا۔ جسکا بیٹا نوڈھ سنگھ تھا جو 1760ء میں فوت ہوا۔ اسکے بیٹے چرت سنگھ کے دو بیٹے تھے۔ بڑے کا نام مھان سنگھ تھا جو مہاراجہ رنجیت سنگھ کا باپ تھا۔ اس کے علاوہ مشہور کتاب \\\"Glossary of the Tribes and Castes of the Punjab and North-West Frontier Province\\\" کی جلد دوم کے صفحہ نمبر105 پر دئیے گئے شجرہ نسب کے مطابق دلا بھٹی اور رنجیت سنگھ ایک بھٹی راجپوت راجہ پدم راٹھ بھٹی کی اولاد ہیں۔
(رائے محمد ارشد بھٹی، چک نمبر 152 شمالی تحصیل سلانوالی ضلع سرگودھا)
(رائے محمد ارشد بھٹی، چک نمبر 152 شمالی تحصیل سلانوالی ضلع سرگودھا)