چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ نے ایک ارب 38کروڑ 93لاکھ روپے کا بجٹ منظور کر لیا: کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے نئے مالی سال کیلئے ایک ارب 38کروڑ 93لاکھ 25ہزار روپے کا بجٹ منظورکرلیا گیا۔ بجٹ میں 12منتخب ممبران کی صوابدیدی پر دس وارڈز میں ترقیاتی کاموں کیلئے 37کروڑ روپے، عملے کی تنخواہوں کیلئے 47کروڑ 90لاکھ، ہنگامی صورتحال کیلئے 41کروڑ دس لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بورڈ کا بجٹ اجلاس منگل کو بورڈ آفس میں اسٹیشن کمانڈر اور پریذیڈنٹ بورڈ بریگیڈیئر حسن رضا کی کینٹ ایگزیکٹو افسر آصف میر نے بجٹ پیش کیا۔ اجلاس میں بورڈ کے وائس پریذیڈنٹ راجہ عرفان امتیاز سمیت بارہ منتخب اور بارہ سرکاری ممبران نے شرکت کی۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ جبکہ ہاو¿س ٹیکس کی مد میں 26کروڑ، محصول چونگی کی مد میں ساڑھے بارہ کروڑ، پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 50لاکھ، واٹر ریٹ کی مد میں چھ کروڑ روپے، ٹی آئی پی ٹیکس کی مد میں 12کروڑ روپے اور لیز رینٹ کی مد میں دس لاکھ روپے کی صورت میں 60کروڑ دس لاکھ روپے آمدن ظاہر کی گئی ہے۔
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے بجٹ اجلاس کے فوراً بعد بورڈ کا ماہانہ اجلاس بریگیڈیئر حسن رضا کی صدارت میںمنگل کے روز منعقد ہوا جس میں رہائشی عمارات کے 44اور کمرشل عمارات کے چار نقشے منظور کرلئے گئے جبکہ سات کمرشل نقشوں کی منظوری اسٹیشن کمانڈر کے موقع پر دورے کے بعد دی جائیگی۔ اجلاس میں ملک ابرار احمد کے ترقیاتی فنڈز سے سات فلٹریشن پلانٹس حنیف عباسی کے فنڈز سے دو ٹیوب ویلوں اور چوہدری محمد ایاز کے فنڈز سے گلیوں نالیوں کی تعمیر کے ٹینڈرز منظور کرلئے گئے۔ اجلاس میں پینوراما سنٹرلال کڑتی کی نیلامی کی ایک چوتھائی رقم سیکورٹی کے طور پر وصول کرنے کی شرط ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں طے پایا کہ کینٹ کے سکولوں میں ٹاپ پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلباءکے سکالر شپ اور انعامات کی تجویز پر نظر ثانی کی جائے گی۔