بنگلہ دیش‘ بھارت میں سرحدی بستیوں کے تبادلے سمیت 22 معاہدے
ڈھاکہ (بی بی سی + کے پی آئی) بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان سرحد کے تنازعے کو ختم کرنے کیلئے زمین کے لین دین سمیت 22 معاہدے ہو گئے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے دو روزہ پہلے دورے کے دوران ڈھاکہ میں شیخ حسینہ کے ساتھ ملاقات کے دستخط کئے۔ بنگلہ دیش سے ہزاروں بنگلہ دیشی بھارت کی 51 بستیوں میں آباد ہیں جبکہ بھارتی باشندے بنگلہ دیش کی تقریباً 111 بستیوں میں آباد ہیں۔ دونوں ممالک اب ان خطوں کی ادلی بدلی کریں گے اور وہاں کے رہائشیوں کو انتخاب کا حق حاصل ہو گا کہ وہ کہاں رہیں‘ کس ملک کی شہریت اختیار کرینگے۔ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ابوالحسن محمود علی نے بستیوں کی زمین کے تبادلے معاہدے کو درمیان تاریخی سنگ میل‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ خیال رہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تقریباً 4,000 کلومیٹر طویل سرحد پر یہ بستیاں برطانوی نو آبادیات کا ورثہ ہیں اور کئی دہائیوں سے دونوں ممالک کے درمیان تنازع کا باعث رہے ہیں۔ ان بستیوں میں آباد افراد کا حقیقی معنوں میں کوئی ملک نہیں ہے۔ مودی نے 1971ء کی جنگ میں مرنیوالوں کی یادگار پر پھول چڑھائے‘ شیخ مجیب الرحمن کی قبر پر حاضری دی۔ شیخ حسینہ کے عالمی امور کے مشیر گوہر رضوی نے انٹرویو میں کہا دونوں ممالک نے تقریباً تمام باہمی مسائل کو حل کر لیا ہے اور اب حوصلہ مندانہ تعاون کے منصوبوں پر ان کی نظر ہے۔ مودی نے کہا معاہدہ دیوار برلن گرانے کے مترادف ہے۔ اب سرحدیں اور لوگ مزید محفوظ ہو جائیں گے۔ حسینہ واجد نے مودی کے دورے کو تاریخی قرار دیتے کہا اس اراضی معاہدے پر ہم خوش ہیں۔ 41 سالہ پرانے تنازعہ کا پرامن اختتام ہوا ہے۔ دہشت گردی کو بالکل برداشت نہیں کرینگے۔ ڈھاکہ سے 4 بھارتی شہروں تک بس سروس کا بھی افتتاح کیا گیا۔ ڈھاکہ کو بھارتی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی اقتصادی زون قرار دیدیا۔ بجلی کے منصوبے کے معاہدے پر دونوں ممالک کی کمپنیوں کے نمائندوں نے دستخط کئے۔ 4600 میگاواٹ کا یہ پراجیکٹ بنگلہ دیش میں لگایا جائیگا۔ مودی کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا سے آج ملاقات متوقع ہے۔ ڈھاکہ میں دونوں ممالک کے وزراء اعظم کی موجودگی میں بھارت کی جانب سے سیکرٹری خارجہ ایس جی شنکر اور ان کے بنگلہ دیشی ہم منصب محمد شاہد الحق نے اس پر دستخط کئے۔ دونوں ممالک نے کل 22 معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ ان میں باہمی تجارت کو بڑھانے‘ تجارت کے عدم توازن کو کم‘ جعلی بھارتی کرنسی کی روک تھام‘ سمندری حدود کے تحفظ کیلئے تعاون‘ انسانی سمگلنگ روکنے‘ بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے بڑھانے کے معاہدے شامل ہیں۔ قونصلیٹ کھولنے پر اتفاق ہوا۔ مودی نے بنگلہ دیش کو 20 کروڑ امریکی ڈالر کی مدد دینے کے ساتھ ہی 2 ارب ڈالر کی کریڈٹ لائن شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔ بھارتی وزیراعظم کیخلاف پوسٹرز چسپاں کرنے پر 3 افراد پکڑے گئے۔