انسداد دہشت گردی ججز کا اجلاس، محکمہ پراسیکیوشن، انوسٹی گیشن کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ میں مسٹر جسٹس محمود مقبول باجوہ کی زیرصدارت دہشت گردی مقدمات کے فیصلوں اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں انسداد دہشت گردی کورٹ لاہور کے ججز ظفر اقبال، قاسم، ہارون لطیف خان اور مظفر شاہ سمیت صوبے بھر کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے چودہ ججز شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری ہوم، آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید احتشام شاہ، سیکرٹری پراسیکیویشن ،ڈی جی پنجاب فرانزک، ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن، سی سی پی او لاہور امین وینس، آر پی او ملتان، امجد جاوید سلیمی، آرپی او بہاولپوراحسان صادق، آر پی او شیخوپورہ شہزاد سلطان، آرپی او سرگودھا احمد اسحاق جہانگیر، آرپی او گوجرانوالہ وقاص نذیر، آر پی او فیصل آباد احسان بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ججزنے ایک ماہ کے اندر کئے گئے فیصلوں کے حوالے سے جبکہ پولیس افسران نے دہشت گردی مقدمات کے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری اورججز کی سکیورٹی کیلئے کئے گئے اقدامات بارے رپورٹ پیش کی۔ ذرائع کے مطابق مسٹر جسٹس محمود مقبول باجوہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ججز کی کارکردگی کو سراہا اور انہیں ہدایت کی کہ پرانے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے جلد فیصلے کئے جائیں۔ نظر بندی کیسز کی بھی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کی جائے۔ انہوں نے محکمہ پراسیکیوشن اور انوسٹی گین کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا دہشت گردی مقدمات کے اشتہاری ملزمان کی فوری گرفتاری کیلئے اقدامات کرکے آئندہ ماہ کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے۔ ایڈیشنل ہوم سیکرٹری نے اجلاس میں بتایا کہ ججز کی سکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں اور انہیں 30 جون سے قبل نئی گاڑیاں بھی فراہم کی جائیں گی۔ مسٹرجسٹس محمود مقبول باجوہ نے آئی جی پنجاب جیل خانہ جات کوہدایت کہ جیلوں میں موبائل فونز استعمال کرنیوالوں کیخلاف بھی کارروائی کرکے آئندہ ماہ رپورٹ دی جائے۔