پگاڑا کی لندن روانگی، شجاعت کی علالت، متحدہ مسلم لیگ بنانے کیلئے آج کا اجلاس ملتوی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگاڑا کے میڈیکل چیک اپ کیلئے لندن جانے اور ق لیگ کے شجاعت حسین کی طبیعت خراب ہونے کے باعث مسلم لیگی دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے اور ایک مسلم لیگ کیلئے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے تاہم 7 جون کے اجلاس کیلئے کراچی پہنچنے والے رہنما اور کراچی میں موجود مسلم لیگی رہنما دوپہر کا کھانا غوث علی شاہ کی رہائشگاہ پر کھائیں گے۔ اس موقع پر مسلم لیگی دھڑوں کے موجود رہنما آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ عارضہ قلب میں مبتلا پیر صاحب پگاڑا نے لندن میں اپنے معالج سے معائنے کیلئے وقت مانگ رکھا تھا، حسن اتفاق سے 7 جون کے اجلاس سے دو تین روز پہلے کا ڈاکٹر نے وقت دیدیا اور پیر صاحب پگاڑا کو لندن جانا پڑا۔ اس پر مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے غوث علی شاہ کو مشورہ دیا کہ 7 جون کا مجوزہ اجلاس ملتوی کرکے پیر صاحب پگاڑا کی واپسی کے بعد رکھا جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ چوہدری شجاعت بھی علیل ہوگئے، انہیں کراچی میں نہ صرف آج کے اجلاس میں شرکت کرنا تھی بلکہ گورنر سندھ عشرت العباد کی صاحبزادی کی شادی میں شریک بھی ہونا تھا۔ اجلاس کے میزبان غوث علی شاہ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ اس صورتحال پر خاصے پریشان ہوئے کیونکہ ذوالفقار کھوسہ، دوست محمد کھوسہ نے بھی ہفتے کی شام کراچی پہنچنا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سردار عتیق احمد خان نے اپنے والد سردار عبدالقیوم کی سنگین علالت کے باعث اجلاس میں شرکت سے معذوری ظاہر کی۔ سلیم سیف اللہ بھی کے پی کے میں سیاسی مصروفیات کے باعث اجلاس میں شریک ہونے سے گریزاں تھے۔ ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ہفتہ کو اجلاس میں مسلم لیگ کو ایک کرنے اور اسے مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے مقابلے کی سیاسی جماعت بنانے پر اتفاق ہوا۔ اس اجلاس میں آج کے اجلاس کے باضابطہ التوا اور غیر رسمی اجلاس کی منظوری دی۔ غوث علی شاہ نے نوائے وقت کو بتایا کہ تمام رہنما مسلم لیگ کو ایک اور متحد جماعت بنانے پر اتفاق رائے رکھتے ہیں اور پیر صاحب پگاڑا کی آمد پر مسلم لیگی دھڑوں کے انضمام کے بعد وجود میں آنے والی مسلم لیگ کے نام اور عہدیداروں کا فیصلہ کیا جائیگا۔