مرغی کا گوشت‘ ٹشو پیپرز بھی مہنگے ہونگے : آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے بجٹ کو حقیقت پسندانہ قرار دیدیا
اسلام آباد (عترت جعفری) بجٹ-16 2015ءمیں ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے جو اہم اقدمات کئے گئے ہیں ان میں سگریٹ پر اضافی ٹیکس کی وصولی 5 جون سے موثر ہوگئی جس سے وفاقی حکومت مالی سال کے باقی 26 ایام میں 10 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کریگی جو مالی سال کے 2605 ارب روپے کے ریونیو ہدف کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔ اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردےا گےا جس کے مطابق 3350 روپے فی ہزار قیمت سے زائد پر 3030 روپے فی ہزار سگریٹ ٹیکس ہوگا جبکہ 3350 روپے فی ہزار سے کم قیمت کے حامل سگریٹ پر 1350 روپے فی ہزار ٹیکس لگاےا گےا ہے۔ فناس بل کے تحت انکم ٹیکس کے قانون میں بڑی اہم تبدیلےاں کی گئی ہیں۔ پرچون فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے شرط رکھی گئی ہے کہ اگر اس نے گزشتہ سال کم ٹیکس جمع کرواےا ہے تو اس بار گوشوارے میں اپنی ٹرن ظاہر کریں اور اس پر 2 فیصد کے حساب سے ٹیکس ادا کریں۔ پرچون فروشوںکے جس گوشواے میں نقصان ظاہر کےا گےا ہوگا وہ خود بخود آڈٹ کےلئے منتخب سمجھا جائیگا، یونیورسل سیلف اسیسمنٹ سکیم سے فائدہ اٹھانے لئے یہ ضروری قرار دیدےا گےا ہے کہ پرچون فروش اپنی گزشتہ سال ادا کردہ ٹیکس سے 25 فیصد زےادہ ٹیکس ادا کرے اور اس صورت میں اس کا آڈٹ نہیں ہوگا۔ پولٹری فیڈ میں درآمد اور مینوفیکچرنگ دونوں پر 5 فیصد کے حساب سے ٹیکس لگا دےا گےا ہے، اس سے مرغی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ اسی طرح ردی سے تےار ہونیوالی تمام مصنوعات جیسے کہ ٹشو پیپرز کی درآمد اور مینو فیکچرنگ دونوں پر 5 فیصد ٹیکس عائد کےا گےا ہے ،بیرون ملک سے درآمد کی جانیوالی آشےاءدوبارہ برآمد کرنے پر 17فیصد سیلز ٹیکس عائد کےا گےا ہے۔ بجٹ میں بلڈرز کو تو مراعات دی گئیں تاہم لینڈ ڈویلپرز کو پراپرٹی کی ظاہر کردہ ویلیو پر 2.5 فیصد کم سے کم ٹیکس عائد کےا گےا ہے ،اسی طرح بیرون ممالک پڑھنے والے بچوں کی فیس کی ادائیگی کیلئے جو رقوم بھیجی جاتی ہیں۔ اس پر 5 فیصد کے حساب سے ٹیکس لگایا گےا ہے۔ حکومت نے اگرچہ دودھ پر ٹیکس نہیں لگاےا تاہم دودھ سے تےار ہونے والی 9 آئٹمز پر 10 فیصد ٹیکس عائد کےا گےا ہے ان میں فلیورڈ ملک، لسی، شامل ہے تاہم یہ ٹیکس پیکڈ اشےاءپر ہوگا، انکم ٹیکس مد میں ایسے افراد جن کی سالانہ آمدن 7 لاکھ روپے ہے، انکے واجب الادا ٹیکس میں 3 ہزار روپے کی کمی آئیگی تاہم اتنا ہی ریلیف زےادہ آمدن کے حامل افراد کو بھی مہےا کےا گےا ہے۔ ایف بی آر کو اختےار دےا گےا ہے کہ وہ جتنی تعداد میں چاہے خصوصی آڈٹ پینل تشکیل دے جو فرانزک آڈٹ ،رینفڈ کلیم کا آڈٹ کرسکے گا۔ ایف بی آر صر ف رجسٹرڈ افراد سے خریداری کی حوصلہ افزائی کےلئے انعامی سکیمیں شروع کریگا۔
اسلام آباد (شفقت علی/ نیشن رپورٹ) آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک نے پاکستانی حکومت کی جانب سے حقیقت پسندانہ بجٹ پیش کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ دونوں عالمی مالیاتی اداروں نے بجٹ پیش کرنے پر اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے ان کی ستائش کی، دونوں اداروں نے اسحاق ڈار کو یقین دہانی کرئی کہ وہ پاکستانی معیشت میں بہتری میں کردار ادا کرتے رہیں گے، ان کے مطابق یہ بجٹ حقیقت پسندانہ ہے گزشتہ ماہ آئی ایم ایف کے مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے اسحاق ڈار کے ساتھ مذاکرات کے بعد کہا تھا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے کسی پروگرام میں ساتویں جائزے تک پہنچا ہے، پاکستان نے آئی ایم ایف سے طے شدہ معاملات کے مطابق کارکردگی دکھائی ہے اور اس ماہ اسے اگلی قسط فراہم کرنے کیلئے سٹاف کی سطح پر اتفاق ہوچکا ہے، قبل ازیں ورلڈ بنک بھی اپنی رپورٹ میں کہہ چکا ہے کہ رواں مالی سال پاکستانی معیشت کے میکرواکنامک اعشاریے بہتر ہوئے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں طویل سیاسی عدم استحکام اور سیلاب کے باوجود معاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے، رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہونے سے پاکستانی معیشت کو فائدہ ہوا۔
بجٹ حقیقت پسندانہ