لاہور (کامرس رپورٹر/ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس سے دونوں ملکوں میں پانی کے مسئلہ پر کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے‘ ہماری کوشش ہے کہ پانی کا معاملہ باہمی مذاکرات سے حل ہو‘ اگر ایسا نہ ہوا تو پاکستان عالمی مصالحتی عدالت سے رجوع کر سکتا ہے جبکہ مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں افراط زر کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا‘ زراعت اور سٹاک مارکیٹ پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا‘ بجٹ عوام دوست ہو گا لیکن کچھ مشکلات برداشت کرنا پڑیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز لاہور پریس کلب میں فارمرز ایسوسی ایٹس پاکستان کے زیراہتمام اجلاس عام سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر حسین جہانیاں گردیزی‘ ڈاکٹر طارق بچہ‘ حامد ملہی‘ رابعہ سلطان‘ فاروق باجوہ اور دیگر نے شرکت کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت پاکستان سے دوبارہ تعلقات بحال کرنا چاہتا ہے اور بہت جلد مذاکرات کا امکان ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ امن کے ساتھ پانی پر بھی بات ہو گی۔ حکومت پانی کے معاہدوں کی خلاف ورزیوں کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ زراعت کو مزید مراعات دیں گے تاکہ پیداوار بڑھ سکے۔ پاکستان‘ ایران گیس پائپ لائن معاہدہ ہو گیا ہے۔ پاکستان کو 4 ہزار میگاواٹ شارٹ فال پورا کرنے میں آسانی ہو گی۔ آئی ایم ایف پلان ضروری تھا‘ ہم ایسا میکنزم بنائیں گے کہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔ بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے چین سے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تربیلا ڈیم کی زندگی بڑھ جائیگی۔ کالاباغ ڈیم قومی اتفاق رائے کے بغیر تعمیر نہیں ہو سکتا‘ اس پر صوبوں کے اعتراضات ہیں‘ ہم نے اس ایشو پر 20سال ضائع کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کئے جائیں گے ۔ حکومت نے گذشتہ ایک سال سے سوا سال کے دوران کڑوے فیصلے کئے جس سے عوام متاثر ہوئے لیکن معاشی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف آپریشن مکمل ہونے سے اسکے بہتر نتائج برآمد ہونگے۔ سوات آپریشن پر قومی یکجہتی کے باعث دہشت گردوں کے خلاف مئوثر اقدامات ہوئے ہیں لیکن حکومت کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ اُسے ہلاتے ہی دہشت گردی پر قابو پا لیں‘ یہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ حکومت نے 5 لاکھ ٹن کھاد کی درآمد کے لئے آرڈر دے دیا ہے اور ضرورت پڑنے پر حکومت مزید کھاد درآمد کر سکتی ہے۔ شوکت ترین نے کہاکہ بجٹ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث نقل مکانی کرنے والوں‘ سکیورٹی کو مئوثر بنانے اور فوج کے لئے زیادہ فنڈز مختص کئے جا رہے ہیں۔ ایئرپورٹس کے نزدیک ٹریڈ سینٹر قائم کئے جائیں گے‘ نئی کارگو کمپنیوں کے قیام کے لئے لائسنس جاری کئے جائیں گے‘ زرعی شعبے کو قرضوں کی فراہمی کے لئے ضرورت پڑی تو ایگریکلچر ریجنل بنک قائم کریں گے‘ آئندہ مالی سال افراط زر سنگل ڈیجٹ میں آ جائے گا۔ کپاس اور چاول کی سپورٹ پرائس کا جلد اعلان کیا جائے گا۔ 100ماڈل ایگریکلچر یونین کونسلیں قائم کی جا رہی ہیں۔ بجٹ میں سِول ایڈمنسٹریشن اصلاحات کا بھی اعلان کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں مجموعی طور پر بجلی پر سبسڈی ختم کی جا رہی ہے تاہم ٹیوب ویلوں پر سبسڈی جاری رہے گی۔ حکومت بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے آئندہ مالی سال سٹیٹ بنک سے قرضے نہیں لے گی۔ قومی مالیاتی ایوارڈ میں آبادی کے ساتھ ساتھ پسماندگی کو بھی شامل کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38