وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی جے آئی ٹی رپورٹ کو نامکمل قرار دے دیا،وفاقی وزیر علی زیدی نے سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی رپورٹ پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم انتظار کر رہے تھے کہ سندھ حکومت جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کرے ،جے آئی ٹی میں یہ نہیں بتایا گیا کہ عزیر بلوچ نے کس کے کہنے پر قتل کیے،کیا عزیر بلوچ پاگل ہے کہ کسی کہے بغیر گینگ بنا لیا اور قتل کیے،جے آئی ٹی رپورٹ میں ہونے والے انکشافات چشم کشا ہیں،عزیر بلوچ خود 158افراد کے قتل کا اعتراف کر چکا ہے ،عزیر بلوچ نے کہا کہ انکشافات کے بعد مجھے مار دیا جائےگا۔
عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی رپورٹ میں بیان دیا کہ یوسف بلوچ کے کہنے پر فریال تالپور اور قائم علی شاہ سے ملا۔عزیر بلوچ نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کے کہنے پر سر کی قیمت ختم کی گئی۔عدالتی حکم کے باوجود سندھ حکومت نے رپورٹ پبلک نہیں کی ،پی پی کے ایک وزیراعظم توہین عدالت پر نا اہل ہو چکے ہیں،سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ مشکل سے ریلیز کی گئی،اداروں کو اپنے مقاصدکیلئے استعمال کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عزیر بلوچ نے اعتراف کیا کہ عبدالقادر پٹیل کے کہنے پر جلیل حیدر کو قتل کیا ،جو لوگ بجٹ پر تقریر کر رہےہیں وہ تو گینگسٹر کے لیڈر ہیں،جو لوگ قتل کرواتے ہیں وہ پارلیمنٹ میں گھوم رہے ہیں، قتل کروانے والے لوگ بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان میں ملوث ہیں،یہ اپنے جرائم بھی نہیں مان رہے اور الٹا جرم بھی کر رہےہیں۔
وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی جے آئی ٹی رپورٹ کو نامکمل قرار دے دیا،سندھ حکومت نے جو رپورٹ پبلک کی وہ نامکمل ہے،سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس سے 6 نام غائب ہیں، جو جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی گئی اس پر 4 لوگوں کےدستخط ہیں،4 اور 6 دستخط والی جے آئی ٹی رپورٹ میں فرق ہے،4 دستخط والی رپورٹ پر دوستوں کے نام لکھے ہیں۔علی زیدی نے سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی رپورٹ پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کر تے ہوئے کہا کہ عدالت جے آئی ٹی پر دستخط کرنے والوں کو بلائے اور رپورٹس سے متعلق پوچھیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024