مولانا عبد الکریم عابد کی محنتی سے ملاقات‘ اے پی سی میں شرکت کی دعوت
کراچی ( نیوز رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے حکومت کی جانب سے کراچی صارفین کیلئے بجلی مزید مہنگی کرنے کی منظوری کومسترد کرتے ہوئے اسے مہنگائی، بے روزگاری اور لاک ڈاؤن کے مارے عوام پر بجلی گرانے کے مترادف قرار اوراضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس وقت کراچی تا کشمور پورا صوبہ لاقانونیت و بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ نا اہل حکمرانوں کے پاس عوامی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت اور نہ ہی ویژن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں صوبائی نائب امیر مولانا عبدالکریم عابد کی قیادت میں ملاقات کرنے والے جے یو آئی سندھ کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ وفد نے صوبائی امیر کو جے یو آئی سندھ کے تحت 9 جولائی کو مقامی ہوٹل میں مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت منعقدہ کل جماعتی کانفرنس کا دعوت نامہ پیش کیا۔ جس میں انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ بھرپور شرکت کی یقین دہانی کرائی۔ وفد میں مولانا غیاث احمد، امین اللہ، شرف الدین انڈھڑ جبکہ جماعت اسلامی سندھ کے ناظم عمومی مولانا محمد دین منصری اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود تھے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ شدید گرمی کے باوجود بدترین لوڈشیڈنگ کے باوجود جعلی بھاری اوراوربلنگ عوام سے ناانصافی ہے ۔کے الیکٹرک کی سرپرست پی ٹی آئی حکومت اس ظلم پر ان سے بازپرس کی بجائے مزید بجلی مہنگی سمیت من مانی کی اجازت سراسرعوام دشمنی ہے۔صوبائی امیر نے کہاکہ امن وامان سے لیکر صاف پانی تک سندھ اس وقت مسائلستان بنا ہوا ہے۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ کرپشن، مہنگائی اور اقرباء پروری کے بعد کورونا وبا کی صورتحال نے حکومتی نا اہلی کو واضح خاص طور پر صحت کے ناقص نظام کو بے نقاب کردیا ہے۔