مسلم لیگ ن کو عمران کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں دلچسپی نہ اس پر کام ہو رہا ہے
اسلام آباد (محمد نواز رضا ، وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں دلچسپی ہے اور نہ ہی تحریک عدم اعتماد پر کوئی کام ہو رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے نوائے وقت سے بات چیت میں کہا کہ وفاق اور دو صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومتوں کی موجودگی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنا ’’مس ایڈونچر‘‘ ہو گا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد اس وقت کامیاب نہیں ہوئی جب کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ب) کی حکومت تھی اسی طرح چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہو سکی جب کہ اپوزیشن کے پاس تحریک عدم اعتماد منظورکرانے کے لئے مطلوبہ ارکان موجود تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے کہا کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے میدان سیاست میں کچی گولیاں نہیں کھیلیں۔ دونوں بھائی جہاندیدہ سیاست دان ہیں وہ کوئی ایسی غلطی نہیں کریں گے جو ان کو مزید کمزور کر دے اور عمران خان کی مضبوطی کا باعث بنے۔ تحریک عدم اعتماد ’’ پیغام رسانی‘‘ سے پیش نہیں کی جاتی اس کے لئے زمینی حقائق کو نظر رکھنا چاہیے۔ اس وقت ایسٹیبلشمنٹ اور حکومت ایک صفحہ پر نظر آتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے حکومتی اتحاد سے الگ ہونے سے پی ٹی آئی کی حکومت کو دھچکا تو لگا ہے لیکن مسلم لیگ (ق)، ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور بی اے پی کی وزیراعظم کو مکمل حمایت حاصل ہے۔ فی الحال اتحادی جماعتیں عمران خان کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اس وقت عمران خان کو180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ اگر وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے کہا جائے تو وہ172ارکان کو کسی نہ کسی طرح ایوان میں اپنے ساتھ کھڑا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن اگر اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لاتی ہے تو یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ 172ارکان کو ایوان میں لائے جو موجودہ صورت حال میں ممکن نہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے متعدد اجلاسوں میں تحریک عدم اعتماد پر بات ہوئی ہے جن میں تحریک عدم اعتماد کے آپشن کو ’’مس ایڈونچر‘‘ قرار دیا ہے۔ مسلم لیگی حلقوں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے اگر کسی وزیر نے تحریک عدم اعتماد کی بات کی ہے تو یہ ایک ’’سیاسی دھوکہ‘‘ ہے تاہم مسلم لیگی رہنما نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد میں سنجیدہ ہے جس میں حکومت پر دبائو بڑھانے کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ جب نوائے وقت نے مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال سے تحریک عدم اعتماد کے بارے استفسار کیا تو انہوں نے کہا جب تک مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پی ٹی آئی کے ساتھ ہے تو کوئی تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اگر ایسی صورت حال میں کوئی ’’سیاسی ایڈونچر‘‘ کیا گیا تو وہ ناکام ہو جائے گا۔ لہذا مسلم لیگ (ن) تحریک عدم اعتماد پر غور نہیں کر رہی۔ مناسب وقت میں ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔