Waqt News
Monday | January 25, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • کورونا علامات کے حوالے سے ایک اور حیران کن تحقیق
  • پرنٹ لائن
  • وسائل کا رخ جنوبی پنجاب کی طرف موڑ دیا: عمران خان
  •   وزیر اعظم کیخلاف عدم اعتماد تحریک لانے پر مشاورت ہو رہی ہے،یوسف رضا 
  • بھاٹی چوک : ڈمپر کی موٹر سائیکل کو ٹکر ، 3 نوجون جاں بحق 

بحالی جمہوریت کیلئے میاں طفیل محمد کی عدالتی جنگ

Jul 07, 2020 7:04 AM, July 07, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
بحالی جمہوریت کیلئے میاں طفیل محمد کی عدالتی جنگ

ؑٓعام طور پر جمہوری جدو جہد کا کریڈٹ بائیں بازو کی پارٹیاں لیتی ہیں، لیکن قیام پاکستان کے بعد پہلی دستوری آزمائش آئی تو جماعت اسلامی نے اس کے لیے جیلیں بھی کاٹیں اور میاں طفیل محمد نے اس کے لیے عدالتی جنگ بھی لڑی، اس کی تفصیل انہوں نے اپنی خود نوشت میں یوں بیان کی ہے۔وزیر اعظم لیاقت علی خاں نے ستمبر انیس سو اکاون میں مجلس دستور ساز میں سیکولر اور غیر جمہوری بنیادوں پر بی۔ پی۔ سی رپورٹ عوامی احتجاج پر بلا حیل و حجت چند روز میں واپس لینے کے ساتھ ساتھ اسمبلی میں قرار داد مقاصد پیش کرتے ہوئے اسلامی نظامِ زندگی پر بے مثال تقریر فرمائی تھی۔ اُنہیں سولہ اکتوبر انیس سو اکاون میں لیاقت باغ راولپنڈی میں عظیم الشان جلسہ میں دورانِ خطاب نامعلوم شخص نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ جماعتِ اسلامی نے قیامِ پاکستان کے بعد اسلامی دستور کیلئے جدوجہد کا آغاز کر دیا تھا حکومت کو اُنکے اس مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے بنیادی اصولوں کی کمیٹی بی۔پی۔سی رپورٹ میں ترمیم کرکے آئین کے جمہوری اور اسلامی کردار کو بحال کرنا پڑا۔ ملک غلام محمد گورنر جنرل پاکستان اپنے وزیر اعظم خواجہ نظام الدین کے جماعتِ اسلامی کے مطالبہ کے سامنے اس طرح جُھک جانے سے سخت ناراض ہو گئے چنانچہ حکومت پنجاب نے ختمِ نبوت کے نام سے گرفتاریوں کا آغاز کیا ہزاروں لوگوں کی گرفتاریوں کے بعد تحریک زورپکڑر گئی۔ فروری انیس سو ترپن میں لاہور کارپوریشن کی حدود میں مارشل لاء کا نفاذ کر دیا گیا۔ دراصل تئیس دسمبر انیس سو باون میں لاہور کارپوریشن کی دستوری اصولوں کی کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دینے کے بعد اسلامی ریاست کے بائیس اصول مرتب کرنے والے اکتیس جید علماء کا جنوری انیس سو ترپن میں دوسرا اجلاس منعقد ہوا اس میں دستوری اصولوں کی کمیٹی کی رپورٹ میں اسلامی نقطۂ نظر کے مطلوب ترمیمات بالاتفاق مرتب کر نے کا سہرا مولانا مودودی ہی کا تھا۔ چنانچہ انہیں کیفر کردار تک پہنچانے اور سزا دینے کیلئے حکومت نے بیس مارچ انیس سو 53 کو مولانا مودودی، مولانا امین احسن اصلاحی ، قیّم جماعت میاں طفیل محمد سمیت جماعت اسلامی کے مرکزی سٹاف سمیت لاہور کارپوریشن کی حدود میں موجود ساٹھ کے قریب نمایاں افراد کو مارشل لاء ریگولیشن اور سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر کے حوالہ ٔ زنداں کر دیا گیا۔ بعد ازاں مولانا مودودی کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن کے اندر اُن کے مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم پاکستان کی صدارت میں بنیادی اصولوں کی کمیٹی نے نئی رپورٹ مرتب کر کے بائیس دسمبر انیس سو53 کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی میں پیش کر دی۔ انیس سو چونء کا دستور اسی رپورٹ کی بنیاد پر بنا لیکن بد قسمتی سے اسکو دن کی روشنی دیکھنا نصیب نہ ہوسکی۔ بارہ اپریل انیس سو باون کو خواجہ ناظم الدین کو گورنر جنرل غلام محمد نے برخواست کر دیا حالانکہ چند روز بعد پہلے ہی پارلیمنٹ خواجہ ناظم الدین کا پیش کردہ بجٹ پاس کر کے ان پر اعتماد کا اظہار کر چکی تھی۔ خواجہ ناظم الدین کی جگہ گورنر جنرل نے اپنا ایک پسندیدہ شخص محمد علی بوگرا جو امریکہ میں پاکستان کے سفیر تھے کو بلا کر وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز کر دیا۔ گورنر جنرل غلام محمد اس کوشش میں تھے کہ ملک بھر سے اپنے زیر اثر دانشوروں، وکلائ، علمائ، پروفیسروں اور دیگر تعلیم یافتہ حضرات پر مشتمل کنونشن منعقد کر کے ملک کیلئے حسبِ منشاء دستور پاس کرا کے ملک میں نافذ کر دیں لیکن وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہ ہو سکے۔ بالآخر مجبور ہوکر محمد علی بوگرا وزیراعظم پاکستان کو خواجہ ناظم الدین کی جگہ بائیس دسمبر انیس سو باون کو مجلسِ دستور ساز میں پیش کردہ رپورٹ کی روشنی میں ڈھائی تین ماہ میں ستمبر انیس سو چون کے آختر تک دستور سازی کا کام مکمل کر کے اکتوبر انیس سو54 کے اوائل میں اعلان فرمایا کہ انشاء اللہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کے موقع پر قوم کو اسلامی دستور کا تحفہ پیش کر دوں گا لیکن بوگرا صاحب کے اس اعلان پر گورنر جنرل غلام محمد غصہ سے بے قابو ہو کر چوبیس اکتوبر انیس سو 54 کو قائداعظم ؒ کی سالگرہ سے دو ماہ قبل ہی جناب محمد علی بوگرا کی حکومت سمیت مجلسِ دستور ساز پاکستان اور پارلیمنٹ سب کو بیک جنبش قلم برخواست کر دیا۔ یاد رہے کہ قیام پاکستان کے وقت پاکستان میں دستور سازی کے لئے جو منتخب مجلسِ دستور ساز پاکستانی علاقوں سے منتخب ہونے والے ارکان پر مشتمل بنائی گئی تھی وہ خود مختارتھی اپنی اس حیثیت میں جو دستور یا دستوری حالات یا قانون یہ بناتے وہ اس کے اپنے صدر اور چیئر مین کے دستخطوں سے آئین و قانون بن جاتا تھا لیکن جو کام یا قانون سازی یہ پارلیمنٹ کی حیثیت سے کرتے اسکے قطعی اور قانونی حیثیت اختیار کرنے کیلئے ملکۂ برطانیہ کے مقرر کردہ گورنر جنرل کی منظوری اور دستخط ضروری تھے۔اگرچہ آزاد پاکستان کے لئے کرنسی کے اجراء کا قانون اسکے لئے اسٹیٹ بنک کے قیام کا قانون مارشل لاء کے تحت کیئے گئے اقدامات کو مارشل لاء اُٹھ جانے کے بعد بھی باقی رکھنے کیلئے ایڈینٹٹی ایکٹ وغیرہ یہ سب بھی دستور سازی کی حیثیت سے پاس کیے گئے اور ملک کے عام قوانین میں ترمیم و اضافہ کے قوانین یہ بھی پارلیمنٹ کی حیثیت سے کرتی تھی۔ اس لیے کہ جب تک پاکستان کی ریاست سے اپنی دستور ساز اسمبلی کے ذریعے اپنے آزاد پاکستان کا دستور کا نفاذ خود مختار ریاست پاکستان نہیں کرسکتی تھی۔ یہ انڈین انڈیپنڈنٹ ایکٹ اور انیس سو تیس کے گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ کے مطابق سلطنت ِ برطانیہ کی ایک ڈومین تھا اور ملکہ ٔ برطانیہ کا مقرر کردہ گورنر جنرل اس کی طرف سے پاکستان کا حکمران تھا۔ (جاری ہے)

کورونا علامات کے حوالے سے ایک اور حیران کن تحقیق
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

اسد اللہ غالب....انداز جہاں

اسد اللہ غالب....انداز جہاں


مشہور ٖخبریں
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
متعلقہ خبریں
  • پوپ فرانسس کی ہم جنس پرستوں کیلئے سماجی تحفظ کی حمایت

    Oct 22, 2020 | 13:54
  • مخالفین حکومت کو گھر بھجوانے کا خواب دیکھنا چھوڑ ...

    Nov 13, 2020 | 17:02
  • شام میں جاری 9 سالہ خونی جنگ کےنتیجے میں تین لاکھ 84 ہزار ...

    Mar 15, 2020 | 11:38
  • محمد بن زاید اور بل گیٹس کا کرونا خاتمے کی مشترکہ جدوجہد پر ...

    Mar 07, 2020 | 10:39
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • کورونا علامات کے حوالے سے ایک اور حیران کن تحقیق

    Jan 25, 2021 | 09:57
  • باجوڑ میں بروقت کارروائی سکیورٹی فورسز نے تخریب کاری کا ...

    Jan 25, 2021
  • عدم اعتماد سوبار لائیں ، مارچ کی تاریخ دیں استقبال کرینگے، ...

    Jan 25, 2021
  • سی پیک منصوبے کی پیشرفت میں کوئی رکاوٹ نہ سست روی کا شکار ...

    Jan 25, 2021
  • ایکسپو سینٹر کے قریب آپریشن: کھوکھر برادران سے سوا ارب روپے ...

    Jan 25, 2021
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • عظمت حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ!!!!

    Jan 25, 2021
  • براڈ شیٹ سکینڈل: تحقیقاتی کمیشن پر سوال و جواب

    Jan 25, 2021
  • ’’عیسیٰ ابنِ مریمؑ نُوں ، کد تِیکر ، میں ...

    Jan 24, 2021
  • قومی اسمبلی کے تعزیتی اجلاس میں بھی اپوزیشن کی ...

    Jan 23, 2021
  • ’’ڈاکٹر جمشید ترین اور میری دُعائیں ؟‘‘

    Jan 23, 2021
  • 1

    بہتر ہے جوبائیڈن انتظامیہ امن عمل کا سلسلہ وہیں سے شروع کرے جہاں ٹرمپ چھوڑ کر گئے

  • 2

    پلوامہ حملہ، شیوسینا نے بھی بھانڈہ پھوڑ دیا

  • 3

    ترکی : پاکستان کیلئے بحری جہاز کی تیاری

  • 4

    عوام کو دل خوش کن رپورٹوں کی نہیں‘ مہنگائی میں کمی کے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے

  • 5

    آرمی چیف سے  امریکی ناظم الامور کی ملاقات

  • 1

    پیر ‘  11؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  25؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    اتوار ‘  10؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  24؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    ہفتہ‘  9؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  23؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    جمعۃ المبارک‘  8؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  22؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • May  God  Protect  Our  Troops  (1)

    Jan 25, 2021
  • بھارت میں دہشتگرد تنظیمیں اور سرپرست حکومت

    Jan 25, 2021
  • ندیم افضل چن کا سیاسی مستقبل

    Jan 25, 2021
  • براعظم افریقہ ۔ہندو انتہا پسندی کی زد میں ! 

    Jan 25, 2021
  • افواہوں کی ہوائیاں 

    Jan 25, 2021
  • شخصیت کا اثر

    Jan 25, 2021
  • اکرم سحر فارانی

    Jan 25, 2021
  • سعادت حسن منٹو کی 65ویں برسی

    Jan 25, 2021
  • بھارتی یوم جمہوریہ ، کشمیر یوں کیلئے یوم سیاہ

    Jan 25, 2021
  • پاکستان میں جمہوریت کا سفر

    Jan 25, 2021
  • 1

    وزیر داخلہ اور چیئرمین ’’نادرا‘‘ نوٹس لیں

  • 2

    بارانی علاقوں میں پھلدار پودوں کے باغات کا مسئلہ

  • 3

    اسلامی تاریخی ورثہ کی حفاظت کی جائے

  • 4

    پاکستانی طرز سیاست کی جنگ 

  • 5

    بک شیلف …… ناموں کا خزانہ

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 2

    عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 3

    ایثارووفاء

  • 4

    دعوت وتربیت 

  • 5

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    وحدت

  • 3

    حمایت

  • 4

    امید 

  • 5

    زندگی

  • 1

    علامہ اقبال کے خطبہ

  • 2

    شمع 

  • 3

    لذت

  • 4

    یورپی 

  • 5

    غضب

منتخب
  • 1

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • 2

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 3

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 4

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • 5

    باجوہ ڈاکٹرائن کی بڑی کامیابی، افواجِ پاکستان زندہ باد!!!!!

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    گوگل کا موبائل پر سرچنگ کی سہولت میں تبدیلی کا فیصلہ

  • 2

    لاہور:ضلعی انتظامیہ کا کھوکھر پیلس میں آپریشن، 13 دکانیں اورعارضی جھونپڑیاں مسمار

  • 3

    بھارتی یوم جمہوریہ سے 2 دن پہلے دلی میں پاکستان زندہ باد کےنعرے ، 6 افراد گرفتار

  • 4

    جنوبی افریقہ کیخلاف17رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان

  • 5

    مولانا فضل الرحمان بند گلی میں جا رہے ہیں وہ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے:شیخ رشید

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group