چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم سپریم جوڈیشل کونسل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف ریفرنس کی سماعت کھلی عدالت میں کرے گی ، ذرائع کے مطابق اعلی عدلیہ کے ججوں کے مواخذے کا فورم 30جولائی سے کھلی عدالت میں ریفرنس کی سماعت کرے گا،گذشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میںسپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس عدالت عظمی میں ہوا۔اجلاس میں کونسل نے شوکت عزیز صدیقی کی اپنے خلاف ریفرنس پر سماعت کھلی عدالت میں کرنے کی درخواست منظورکرلی ،سپریم جوڈیشل کونسل نے اٹارنی جنرل کو 30 جولائی کو گواہ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے، واضح رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوگا کہ کسی موجودہ جج کے خلاف ریفرنس کی سماعت اس کی اپنی خواہش پر کھلی عدالت میں ہوگی، جسٹس شوکت عزیزصدیقی کے خلاف یہ ریفرنس 2018 میں دائر کیا گیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری گھر کی مرمت اور تزئین و آرائش پر خزانے سے 8 لاکھ روپے خرچ کرائے جس کے وہ مجاز نہ تھے۔جوڈیشل کمیشن کی ان کیمرہ سماعت عدالت عظمی کے کانفرنس روم میں گیارہ بجے ہوئی ۔یاد رہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس کو بند کمرے کے بجائے کھلی عدالت میں سننے کی استدعا کی تھی جسے پہلے سپریم جوڈیشل کونسل نے مسترد کردیا تھا۔سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کو جسٹس شوکت عزیز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے جوڈیشل کونسل کو اوپن ٹرائل کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے پرنظرثانی کی ہدایت کی تھی۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024