وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی نے شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر قومی سلامتی امور اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراءبھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سلامتی، علاقائی معاملات اور خارجہ پالیسی کے امور پر بھی غور کیا گیا۔ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کے مقدمے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ امریکی سینیٹرز کے حالیہ دورہ کے تناظر میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک افغان تعلقات کے امور پر بھی مشاورت کی گئی۔ آپریشن، ردالفساد کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید پاشا سے ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔ سیاسی و عسکری قیادت کے اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ عالمی اور علاقائی امن تصفیہ طلب مسائل کے حل سے مشروط ہے۔ خطے میں دیرپا قیام امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے تاجکستان میں اشرف غنی سے ہونیوالی ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس میں افغانستان کے ساتھ عدم مداخلت کی پابندی کا معاملہ افغان قیادت سے براہ راست اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ افغان سرحد کے ساتھ سرحدی باڑ لگانے کا عمل ہر صورت مکمل کیا جائیگا۔ پاکستان افغانستان میں قیام امن کی حمایت جاری رکھے گا۔ افغانستان کے ساتھ عسکری، سول سطح پر رابطوں کو مؤثر بنانے کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ افغانستان کے ساتھ انٹیلی جنس میکنزم مضبوط بنایا جائے گا۔ دہشت گردوں کی فہرستوں پر ایکشن کے بارے میں رابطے کریں گے۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بربریت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر عالمی فورسز پر رابطے مؤثر بنائے جائیں گے۔ خطے میں دیرپا امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ کسی ملک نے پاکستان کی طرح سلامتی اور عالمی تحفظ کیلئے کردار ادا نہیں کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں جے آئی ٹی کی ممکنہ رپورٹ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور، ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ سیاسی مخالفین کو بھرپور جواب دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیر قانون زاہد حامد سمیت وفاقی وزرا اور مشیروں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم نواز شریف کو ڈالر کی قدر میں اضافے سے متعلق آگاہ کیا جبکہ جے آئی ٹی و دیگر قانونی معاملات پر وزیر قانون زاہد حامد نے بریفنگ دی۔ مشاورتی اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر پارلیمانی جماعتوں سے رابطوں اور ضرورت پڑنے پر تمام قانونی و آئینی آپشنز استعمال کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38