سندھ پولیس میں مضبوط گروپنگ ہے‘ بڑی مچھلیوں کو کیوں نہیں پکڑا گیا: سپریم کورٹ
کراچی(نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے بڑی مچھلیوں پر ہاتھ نہ ڈالنے پر برہم ہوتے ہوئے کہا ہے کہ صرف چھوٹوں کے خلاف کارروائی سے کام نہیں چلے گا۔ عدالت نے کمیٹی کوڈی آئی جی رینک کے افسران کیخلاف انکوائری کی اجازت دیدی،دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث سندھ پولیس کے اہل کاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جس میں سپریم کورٹ کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے عبوری رپورٹ جمع کرادی۔ جسٹس گلزار نے بڑے پولیس افسران کیخلاف کارروائی نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف اہلکاروں اوراے ایس آئیزکیخلاف کارروائی ہورہی ہے۔ انہوں نے تحقیقاتی کمیٹی سے استفسارسے کیا کہ آپ نے بڑی مچھلیوں کوکیوں نہیں پکڑا؟چھوٹوں کے خلاف کارروائی سے کام نہیں چلے گا۔ عدالت نے 2ہفتوں میں پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دئیے کہ سندھ پولیس میں مضبوط گروپنگ ہے۔ ’’پک اینڈ چوز‘‘ نہ کی جائے۔ عدالت نے کہا پولیس افسران کے خلاف کارروائی کیلئے طریقہ کار بنایا جائے۔