ریگولیٹری اتھارٹیز کا کنٹرول وزارتوں کو منتقل نہیں ہو سکتا‘ وزیراعظم نوٹس لیں: چیئرمین سینٹ
اسلام آباد (آئی این پی )چیئرمین سینٹ رضاربانی نے وزیراعظم پاکستان کوریگولیٹری اتھارٹیز کو متعلقہ وزارتوں کے زیر انتظام کرنے کے حوالے سے خط لکھ دیا ،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ریگولیٹری اتھارٹیز کو متعلقہ وزارتوں کے زیر انتظام کرنے سے متعلق کابینہ سیکرٹریٹ کا مراسلہ ان کی اس حوالے سے رولنگ اور مختلف ہائیکورٹس کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے ،1973 کے آرٹیکل 154 کے تحت ریگولیٹری اتھارٹیز کا کنڑول قومی اقتصادی کونسل کی پیشگی منظوری کے بغیر وزارتوں کو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ قومی اقتصادی کونسل کو نظر انداز کر کے اس قسم کے پالیسی فیصلوں کی کوشش سے وفاقی اکائیوں کے حقوق متاثر ہوتے ہیں اور یہ شراکت دار وفاقیت اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے ۔ چیئرمین سینٹ نے وزیراعظم سے ریگولیٹری اتھارٹیز کو متعلقہ وزارتوں کے زیر انتظام کرنے کا معاملہ اٹھا دیا۔ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ریگولیٹری اتھارٹیز کو متعلقہ وزارتوں کے زیر انتظام کرنے سے متعلق کابینہ سیکرٹریٹ کا مراسلہ ان کی اس حوالے سے رولنگ اور مختلف ہائیکورٹس کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے ۔ 20 جون 2017 کو لکھے خط میں کابینہ سیکرٹریٹ کے 6 جون 2017 کے مراسلے کا حوالے دیتے ہوئے کہا ہے چیئرمین سینٹ کی 21 فروری 2017 کی رولنگ میں کہا گیا تھا۔ 1973ء کے آرٹیکل 154 کے تحت ریگولیٹری اتھارٹیز کا کنڑول قومی اقتصادی کونسل کی پیشگی منظوری کے بغیر وزارتوں کو منتقل نہیں کیا جا سکتا ۔ چیئرمین سینٹ نے اپنے خط میں وزیراعظم سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا حکومت انکی رولنگ اور ہائیکورٹس کے فیصلوں کی خلاف ورزی نہیں کر سکتی۔